ملتان جوڈیشل کمپلیکس میں سہولتوں کے فقدان پر وکلا کا شدید احتجاج: آجکل مطالبات ایسے ہی پورے ہوتے ہیں، وکلا نے ٹھیک کیا: رانا ثنا

ملتان (صباح نیوز+آن لائن) ملتان نیو جوڈیشل کمپلیکس میں سہولتوں کی عدم فراہمی پر وکلا ءمشتعل ہو گئے اور انہوں نے شدید احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی کی۔ مشتعل وکلا سیشن کورٹ میں داخل ہوگئے اور عدالت کے دروازے، کھڑکیاں اور شیشے توڑ دیئے۔ وکلا نے ڈنڈوں اور کرسیوں کا بھی آزادانہ استعمال کیا، اس موقع پر شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔ جوڈیشل کمپلیکس میں 55کمرہ عدالت ہیں اور ان سب میں وکلا نے داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ وکلا احتجاج کے نتیجے میں جو نقصان ہوا ہے، پہلے اسے درست کیا جائے گا اور پھر مزید سہولیات کی فراہمی ہوگی، جس میں کافی وقت لگے گا۔وزیر قانون نے کہا کہ پولیس کو ہدایت کی گئی کہ وہ وکلا کی منت سماجت کرے اور مظاہرہ کرنے والے معزز وکلا کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ ہم وکلا سے مذاکرات کے ذریعے معاہدہ کرنے کی کوشش کریں گے اور اگر اس حوالے سے مشکلات پیش آئیں تو کسی اور کو شامل کرکے معاہدہ کریں گے۔ ہمارا قومی بیانیہ یہی ہے جو بھی احتجاج کر رہا ہو، ان کے ساتھ معاہدہ کرلیا جائے اور مظاہرین کے خلاف درج مقدمات واپس لے لئے جاتے ہیں۔علاوہ ازیں آن لائن کےمطابقوزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے بھی وکلاءکی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آج کل احتجاج کے بعد ہی مطالبات پورے ہوتے ہیں وکلاءنے احتجاج کرکے ٹھیک کیا۔ آج کل رول آف لاءنہیں بلکہ رول آف دی ڈے ہے اور قومی سطح پر ریاست میں یہ اتفاق رائے ہے کہ جس کو بھی اپنے مطالبات منوانے ہوتے ہوئے وہ راستے بند کرکے اور شیشے توڑ کر اپنے مطالبات منوا لیتا ہے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ وکلاءکے احتجاج پر حیران یا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں پہلے ہمارے نوٹس میں نہیں تھا کہ مطالبات کا معاملہ جوڈیشری سے متعلقہ ہے مگر اب معلوم ہونے کے بعد مطالبات پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔

وکلا احتجاج

ای پیپر دی نیشن