لاہور(کلچرل رپورٹر)صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ میں اخبار فروش یونین کیساتھ ہوں۔اخبارات میں 10ہزار کے ملازم کو نکالا جا رہا ہے جبکہ لاکھوں روپے تنخواہ لینے والے کو پلکوں پر بٹھایا جا رہا ہے ۔وہ گزشتہ روز الحمراءہال نمبر دو میںاخبار فروش یونین کے نو منتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں نے معاشیات میں ماسٹرز کیا ہوا ہے، اسکے ساتھ ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا بھی پورا علم رکھتا ہوں، مجھے معلوم ہے کہ کس اخبار کی کتنی سرکولیشن ہے، مجھے کوئی بے وقوف نہیں بنا سکتا، ہماری حکومت نے پہلے دن سے کسی اخبار کے اشتہار بند نہیں کئے، تمام اخبارات کو میرٹ کے حساب سے باقاعدگی کے ساتھ اشتہارات دیئے جا رہے ہیں۔ میڈیا ریاست کا ستون ہے اسکو چاہیے کہ وہ ہمیں اچھے مقاصد میں سپورٹ کرے۔ اخبارات کی ترقی میں اخبار فروش یونین کا بہت اہم کردار ہے کوئی بھی اخبار کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو وہ اس یونین کے بغیر کامیاب نہیں ہوسکتا۔فیاض چوہان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک کی معاشی صورتحال دن بدن بہتر ہورہی ہے۔ انہوں نے اس ملک کو مالی طور پر دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے۔ ضمیر فروش یونین موجودہ حالات میں جو کردار ادا کررہی ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ میں اخبار فروش یونین کی وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کروانے کی کوشش کروں گا، اس ملاقات میں یہ ان سے اخبار مارکیٹ کی عمارت کی دوبارہ تعمیر کا مطالبہ رکھیں۔اپنے افتتاحی خطاب میں اخبار فروش یونین کے سرپرست اعلیٰ رفیق مغل نے تقریب میں آنے والے معزز مہمانوں اور مہمان خصوصی صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن کی آمد کا شکریہ کیا اور نومنتخب عہدیداروں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نذیر احمد کے پینل کے مقابلہ میں کسی اور پینل نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے لہٰذا ان کا پینل بلامقابلہ منتخب ہوگیا۔ نتائج کے مطابق چوہدری نذیر احمد صدر،ملک امتیاز احمد سینئر نائب صدر ،سجاد عظیم نائب صدر،محمد الیاس جنرل سیکرٹری ،رانا مقصود احمد جوائنٹ سیکرٹری ،ملک تنویر احمد فناس سیکرٹری ،اویس پرویز قریشی آفس سیکرٹری اور شیخ عمر یاسین سیکرٹری نشر واشاعت منتخب ہوئے ہیں، یہ عہدیدار دو سال تک اپنے فرائض انجام دیں گے۔اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے نومنتخب عہدیداروں سے حلف لیا۔ خطاب کرتے ہوئے اخبار فروش یونین کے نو منتخب صدر چوہدری نذیر نے کہا کہ پرنٹ میڈیا کو ٹی وی اور انٹرنیٹ نے بہت نقصان پہنچایا ہے۔ پرنٹ میڈیا کی اپنی اہمیت اور افادیت ہے، اخبار فروش آندھی اور طوفان میں بھی گھر گھر اخبارات پہنچاتے ہیں، وہ نہ صرف اپنی روزی کما رہے ہیں بلکہ ایک قومی فریضہ انجام دے ہیں۔ انہوں نے کہا آج کل پرنٹ میڈیا کے حالات کچھ اچھے نہیں ہیں۔چوہدری نذیر احمد نے مزید کہا کہ حکومت سے درخواست ہے کہ پرنٹ میڈیا کے حالات ترجیحی بنیادوں پر حل کریں اور ریاست کے اہم ستون کو تباہ ہونے سے بچائیں۔ اللہ تعالیٰ نے عمران خان کی صورت میں ایک بہت اچھا لیڈر دیا ہے۔ ہم نے تحریک انصاف کا ساتھ دیا ہے، اب تحریک انصاف کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام اخبارات سے وابستہ تمام لوگوں کے مسائل حل کرے۔تقریب سے سینئر صحافیوں اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد پیش کی۔
وزیر اطلاعات
لاہور(خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار+ کلچرل رپورٹر)صوبائی وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز نے چوروں کی طرح بھاگنے کی کوشش کر کے اپنی پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچایا، حمزہ شہباز پتلی گلی سے نہ جائیں بلکہ اسمبلی میں آئیں، لٹیروں نے اپنا نام پارلیمانی سیاست اور اٹھارویں ترمیم رکھ لیا ہے۔ وہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کرپٹ افراد اپنی حکومت ختم ہوتے ہی اپنے نام بدل لیتے ہیں، کوئی اپنا نام جمہوریت، کوئی پارلیمانی سیاست اور کوئی اٹھارویں ترمیم رکھ لیتا ہے۔انہوں نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو ہمٹی ڈمٹی کہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ خواجہ برادران کی پیراگون ہاو¿سنگ سوسائٹی سے متعلق پوری طرح آگاہ ہیں، موٹر سائیکل پر سفرکرنیوالے آج اربوں پتی ہیں۔ انہوں نے کہا قانون بنانا آسان ہے مگرقانون پرعملدرآمد کرانا مشکل ہوتا ہے، جو خود کرپٹ نہ ہو وہ قانون پر عملدرآمد کرانا جانتا ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا (ن) لیگ سے اب نہ ڈیل ہو گی اور نہ ان کو بھاگنے دیںؒ گے جس طرح استقامت کے ساتھ لوٹا ویسا ہی حساب کتاب دیدیں۔ایک بات کہی جس نے خزانہ لوٹنے میں شرم نہ دکھائی تو ان پر رحم نہیں آنا چاہیے ۔سعد رفیق سے علیم خان کا کوئی کاروبار نہیں، دس سال حکومت رہی اگر کوئی الزام علیم خان پرہوتا تو نیب ایف آئی کیا کررہی تھی اگر تحقیقات نہیں کیں تو اس کا مطلب ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھے ۔قانون بنانا اور بچے پیدا کرنا آسان کام لیکن قانون پر عمل درآمد اور بچوں کی تربیت کرنا مشکل کام ہے۔دریں اثنا الحمرا آرٹ کونسل میں پریس کانفرنس میں فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ کلچردنیا بھر میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کا اہم ترین عنصر تسلیم کیا جا رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف کے ابتدائی سو روزہ ایجنڈے میں کلچر کو خصوصی اہمیت دی کئی ہے۔ تین ماہ کے مختصر عرصہ میں صنعت اور لیبر پالیسی کے متوازی ثقافتی پالیسی کی تیاری اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ حکومت معاشی بحران پر کنٹرول کے لیے درست سمت کا تعین کر چکی ہے۔ہم مکمل طور پرپر امید ہیں کہ بہت جلد ان معاشی مسائل پر قابو پا لیں گے جو گزشتہ حکومت ہمیں تحفے کے طور پر منتقل کر کے گئی ہے۔تحریک انصاف کی حکومت اطلاعات کے محکمے کو بھی مزید فعال بنا رہی ہے۔ لیکن ہماری یہ فعالیت خود نمائشی تک محدود نہیں ہو گی اورنہ ہی ہم اربوں روپے کے تصویر زدہ اشتہارات سے قومی خزانے کا بیڑہ غرق کریں گے۔ شعبہ اشتہارات میں شفاف آڈٹ کے عمل کاآغاز کیا جا چکا ہے۔ جلد ہی میڈیا مالکان ا±س تبدیلی کو محسوس کریں گے جو نئے پاکستان کی بنیاد ہے۔
فیاض چوہان