اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس المعروف زلفی بخاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 4 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو بدھ کو سنایا گیا۔ 14 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب قانون کے مطابق زلفی بخاری کے خلاف انکوائری جاری رکھے ، عدالتی فیصلے سے نیب انکوائری پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ زلفی بخاری نیب کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں ، نیب نے ایک بار خود بھی زلفی بخاری کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی ، ریکارڈ پر ایسا کچھ نہیں آیا کہ دوران انکوائری زلفی بخاری نے نیب سے تعاون نہ کیا ہو ، نیب زلفی بخاری کے تعاون نہ کرنے کا دستاویزی ثبوت نہیں دے سکا لہٰذا 4 اگست 2018ءکو ان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
زلفی بخاری