اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سوئس حکومت نے پاکستان کو اپنے بینکس میں موجود رقم کی معلومات دینے کی اجازت دیدی ہے۔ معلومات فراہم کرنے کی منظوری سوئس پارلیمنٹ نے دی۔ سوئس بنکوں میں 31 لاکھ غیرملکیوں کے اکائونٹس ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بیرون ملک چھپائی گئی دولت واپس لانے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ سوئس حکومت نے پاکستان کو بینکس میں موجود رقم کی معلومات دینے کی منظوری دیدی ہے۔ سوئس اخبار کا کہنا ہے کہ سوئٹزرلینڈ پاکستانیوں کے اکائونٹس سمیت 18 ممالک کو معلومات فراہم کرے گا۔ سوئس اخبار کے مطابق معلومات فراہم کرنے کی منظوری سوئس پارلیمنٹ نے دی۔ معلومات غیرملکی باشندوں کے متعلقہ ملکوں کو فراہم کی جائیں گی۔ سوئس میڈیا کے مطابق ان ممالک میں پاکستان‘ البانیہ‘ آذربائیجان‘ برونائی‘ مالدیپ‘ اومان و دیگر شامل ہیں۔ سوئس بنکوں میں 31 لاکھ غیرملکیوں کے اکائونٹس ہیں۔ یاد رہے گزشتہ سال وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ سوئس حکومت کے ساتھ پاکستان سے لوٹی گئی دولت کی واپسی کیلئے دوطرفہ معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔ اسی طرح سوئس حکومت ان ملکوں میں اپنے شہریوں کے بینک اکائونٹس کی تفصیلات بھی حاصل کرسکے گی۔ حال ہی میں سوئس حکام نے اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ اس معاہدے میں پہلے سے شامل 75 ملکوں سے 31لاکھ بینک اکائونٹس کی تفصیلات شیئر کی گئی تھیں جس کے جواب میں سوئٹزرلینڈ کو 24 لاکھ سوئس شہریوں کی معلومات حاصل ہوئی تھیں۔2018میں سوئٹزرلینڈ نے پاکستان کو سوئس بینک اکائونٹس تک رسائی اور کرپشن کے خاتمے کیلئے تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔ واضح رہے کہ سوئس بینکوں میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے 31 لاکھ افراد کے اکاؤنٹس ہیں۔ 2015 میں سوئس بینک کی لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق پاکستانیوں کے سوئس بینکوں میں ایک ارب ڈالر سے زائد رقم موجود ہے۔