کراچی ( نیوز رپورٹر) نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ سابق وفاقی وزیرپیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا ہے کہ جب قانون کے رکھوالے خود قانون شکن بن جائیں اور اپنے ہاتھوں سے انسانیت کا قتل شروع کر دیں تو پھر اس سے بڑھ کر دل خراش بات اور کیا رہ جاتی ہے۔ انہوں نے لاہور میں وکلاء کا پی آئی سی اسپتال میںمریضوں پرجبر و تشدد، ایمرجنسی وارڈ میں توڑ پھوڑ ، دل کے پی آئی سی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ڈاکٹروں، نرسوں اورپیرا میڈیکل اسٹاف عملے پر تشدد، مریضوں کے منہ سے آکسیجن ماسک چھین لینے کے باعث اسپتال میں داخل 10مریضوں کی ہلاکت پر انتہائی افسوس، دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانیت پر بدترین ظلم قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ۔کہ انتہائی مہذب و تعلیم یافتہ گردانا جانے والا طبقہ اس قدر سنگدلی، جہالت اور بربریت کا بھی مظاہرہ کرسکتا ہے، یقین نہیں آتا؟ لیکن حقیقت یہ ہے کہ پنجاب میں رونما ہونے والا وکلا گردی کے حوالے سے یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ بلکہ اس سے قبل بھی وکلا کے بارے میں اس طرح کی خبریں اخبارات کی زینت بنتی رہی ہیں۔ عدالتوں میں بھی وکلا گردی کے ذریعے ججز پر ہونے والے شدید تشدد و جبر کی خبریں اخبارات کی زینت بنتی رہتی ہیں۔ بالفرض فرض ڈاکٹرز اوروکیلوں میں اختلاف تھا ،تو شہر کے معتبر