برطانوی انتخابات: حکومتی جماعت کنزرویٹو 236، لیبر پارٹی 158 نشستوں پر کامیاب

لندن:برطانیہ میں پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے، حکومتی جماعت کنزرویٹو پارٹی 236 نشستوں پر کامیاب، لیبر پارٹی 158 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ سکاٹش نیشنل پارٹی 36 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ مزید نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے پارٹی قیادت چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے.

برطانیہ میں عام انتخابات میں پولنگ کا عمل مکمل ہوا، جس کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کل 650 نشستوں میں سے 452 کے رزلٹس کا اعلان کیا گیا ہے ، سابق وزیرداخلہ ساجد جاوید دوبارہ کامیاب ہو گئے ہیں، زیک گولڈ سمتھ کو 7 ہزار 700 ووٹوں سے شکست ہوئی۔ سابق وزیراعظم تھریسامے بھی جیت گئیں۔

پولنگ ڈے پر جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔ عام انتخابات میں انگلینڈ، ویلز، سکاٹ لینڈ اور شمالی آئر لینڈ سے 650 نشستوں کیلئے 3 ہزار 322 امیدواروں نے قسمت آزمائی کی، کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ اور موجودہ وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنے حلقے سے باہر ووٹ کاسٹ کیا۔ لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے شمالی لندن میں اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کیا۔

اسکاٹ لینڈ کی سب سے بڑی جماعت اسکاٹش پارٹی کی سربراہ نکولا اسٹرجن نے گلاسگو میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ لبرل ڈٰیموکریٹس کی سربراہ جو سوئنسن اپنے شوہر کے ساتھ پولنگ سٹیشن پہنچیں اور ووٹ کاسٹ کیا۔ خراب موسم کی وجہ سے کچھ علاقوں میں ووٹرز کو مشکلات کا سامنا رہا، سخت سردی اور بارش کے باوجود ووٹرز کی لمبی قطاریں بنی رہیں۔

لیور پول میں 48 افراد کو غلط بیلٹ پیپر دے دیئے گئے جس کے باعث ووٹرز کو دوبارہ ووٹ ڈالنے پڑے۔ انتخابی عمل کے دوران لنارک شائر کے علاقے میں دھماکہ خیز ڈیوائس برآمد ہوئی، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا۔

ای پیپر دی نیشن