محکمہ قانون نے بارکونسلز کیلئے کروڑوں روپے کی گرانٹ کی منظوری لے لی

Dec 13, 2019

لاہور (معین اظہر سے) محکمہ قانون نے پنجاب میں بار کونسلوں کو کڑوروں روپے دینے کے لئے حکومت پنجاب سے منظوری لے لی ہے‘ 20 کروڑ روپے کی گرانٹ مانگی گئی تھی جس پر حکومت پنجاب نے بار کونسلوں کو 12 کروڑ 50 لاکھ کی منظوری دی گئی ہے۔ محکمہ خزانہ نے براہ راست پیسے دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وکلاء کے لئے فلاح و بہبود کے منصوبے لئے جائیں ان پر فنڈنگ کی جائے۔ تاہم اس بارے میں محکمہ قانون سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا سابق دور حکومت یعنی شہباز شریف کے دور میں وکلاء کو تقریبا 50کروڑ کے فنڈز دئیے گئے تھے اس لئے دئیے جارہے ہیں تاہم حکومت پنجاب نے اب ایک جامعہ پالیسی بنائی ہے اس کے تحت فنڈز دئیے جائیں گے تاہم جب محکمہ قانون کے ذرائع کے پوچھا گیا کہ فنڈز جو عوام کے ٹیکسوں سے دئیے گئے تھے اس کی کوئی آڈٹ رپورٹ مانگی گئی ہے کہ کہاں خرچ ہوئے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور شہر میں وکلاء کی طرف سے صوبے کے سب سے بڑے دل کے ہسپتال پر حملے اور وہاں پر تقریباً 7 کروڑ مالی نقصان سمیت متعدد مریضوں کی ہلاکت کے باوجود محکمہ قانون پنجاب وکیلوں کو عوام کے ٹیکسوں سے اکھٹے ہونے والے پیسے تقسیم کر نے جا رہا ہے ۔ تاہم محکمہ قانون کے مطابق متعدد بار ایسو سی ایشن بار بار گرانٹ کے لئے ڈیمانڈ کر رہی ہیں۔ پنجاب بار کونسل کے لئے 1 کروڑ ، ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے لئے 1 کڑور روپے جس کے لئے لاہور ، ملتان ، راولپنڈی ، بہاولپور بار کو 25 لاکھ روپے دئیے جائیں گے ۔ ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن 9 ڈویژنل ہیڈ کواٹر کے لئے 2 کروڑ 20 لاکھ کی منظوری دی جارہی ہے جس میں ہر دسٹرک بار کو 25 لاکھ روپے ملیں گے ۔ ڈسٹر ک بار ایسو سی ایشنز کے لئے 4 کروڑ 50 لاکھ کی منظوری دی جارہی ہے محکمہ قانون کے مطابق 27 ڈسٹرک بار ایسو سی ایشن ہیں جس کے لئے 15 لاکھ روپے فی کس دئیے جارہے ہیں۔ تحصیل بار ایسویسی ایشن کے لئے 4 کروڑ 20 لاکھ کی منظوری دی جارہی ہے اس وقت پنجاب میں 85 ڈسٹرک بار ایسویسی ایشن ہیں جن کو فی کس 5 لاکھ دئیے جائیں گے۔ محکمہ قانون کے مطابق سابق دور حکومت میں پسند کے وکلاء کی سفارش پر بے تحاشا فنڈز دئیے جاتے رہے ہیںاس کی تفصیل فراہم کی گئی ہے اس کے مطابق پنجاب بار کونسل لاہور کو 2010 میں 1 کروڑ پھر اگلے سال 2012 میں بھی 1 کروڑ دیا گیا تھا۔ ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن راولپنڈی کو 2011 میں 1 کڑور 10 لاکھ روپے جبکہ 2013 میں 10 لاکھ روپے دئیے گئے تھے۔ ہائی کورٹ بار ایسوی ایشن راولپنڈ ی کو 2014 میں 2 کروڑ ، جبکہ 2013 میں 10 لاکھ ، اور 2014 میں 10 لاکھ دئیے گئے تھے ۔ ہائی کورٹ بار ایسو یسی ایشن لاہور کو 2014 میں پہلے 1 کروڑ روپے ۔ پھر بعد میں 2 کروڑ کے فنڈز دئیے گئے تھے۔ پھر ہائی کورٹ بار ایسوی ایشن لاہور کو 50 لاکھ روپے ، اس کے بعد 2015 میں ہائی کورٹ بار ایسوی ایشن کو 4 کروڑ روپے دئیے گئے تھے۔ تاہم اس کے علاوہ شجاح آباد بار ایسوسی ایشن ، تحصیل اٹک بار ایسوسی ایشن ، سیالکوٹ بار ایسوسی ایشن ، فیروز والہ بار ایسوسی ایشن، وہاڑی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن، منڈی بہاوالدین بار ایسوسی ایشن، گجرات بار ایسوسی ایشن، شیخوپورہ بار ایسوی ایشن، ڈی جی خان بار ایسوسی ایشن ، فیصل آباد بار ایسوسی ایشن، نارووال بار ایسوسی ایشن، سرکودھا بار ایسو سی ایشن، دیپالپور بار ایسو سی ایشن ، میلسی بار ایسوسی ایشن، ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن، شانگلہ ہل بار ایسوسی ایشن ، چکوال بار ایسوسی ایشن ، وزیر آباد بار ایسوسی ایشن کو تقریبا 25 کروڑ روپے کے فنڈز دئیے گئے تھے۔

مزیدخبریں