سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس ،بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اہم امور پربریفنگ

اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کے سلسلے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اس کے دیگر منصوبوں ، مسائل اور اہم امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ غربت اور پسماندگی کے باعث مسائل میں اضافہ ہورہا ہے اور ایسی حکمت عملی کی اشد ضرورت ہے جس کے تحت اقتصادی طور پر لوگوں کو با اختیار بنایا جائے اور غربت کا خاتمہ ممکن ہو سکے ۔انہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نیٹ ورک کو دو دراز علاقوں تک پھیلانے پر زور دیا اور کہا کہ دور دراز علاقوں میں ایک بہت بڑی تعداد مسائل سے دوچار ہے اور ان لوگوں کو زیادہ معاونت کی ضرورت ہے ۔قبل ازیں چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کمیٹی کو بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت معاشرے کے پسماندہ طبقات کو مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے تاکہ ان کا سماجی و اقتصادی طرز زندگی بہتر ہو سکے اور خاص طور پر خواتین کو با اختیار بنایا جا سکے ۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ 180 ارب روپے ہے اور مختلف طریقوں کے ذریعے غریب لوگوں کو مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے جس میں غیر مشروط نقدٹرانسفر کے تحت 5 ہزار روپے ہر تین ماہ بعد دیئے جاتے ہیں جس سے لاکھوں افراد مستفید ہوتے ہیں ۔حکام نے وزیراعظم کے اعلان کردہ احساس پروگرام کے بارے میں کمیٹی کو تفصیلی آگاہ کیا۔کمیٹی اراکین نے کہا کہ غربت اور عدم مساوات سماجی ترقی کی راہ میں روکاٹ بنے ہوئے ہیں اور ان مسائل پر قابو پانے کیلئے موثر اور قابل عمل منصوبوں کی ضرورت ہے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ گلگت بلتستان اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ادارے کی خالی اسامیوں کو پر کیا جائے تاکہ نچلی سطح پر ادارے کا عوام کے ساتھ براہ راست رابطہ ہو اور حقائق پر مبنی اعداد وشمار اکٹھے کرنے میں آسانی ہو اور کوئی بھی غریب اور پسماندہ شخص بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت جاری منصوبوں سے محروم نہ رہے ۔کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹر ز نگہت مرزا، لیفٹینٹ جرنل (ر) عبدالقیوم ، انجینئر رخسانہ زبیری ،روبینہ خالد اور مرزا محمد آفریدی کے علاوہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

ای پیپر دی نیشن