لاہور (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ کشکول توڑنے کے دعوے داروں نے رواں سال ساڑھے دس ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے لیے۔ معیشت اسی طرح تباہی کے راستے پر گامزن رہی اور قرضوں کا پہاڑ بلند ہوتا گیا تو غیر ملکی اداروں کو خدانخواستہ سارا ملک گروی رکھ کر بھی جان نہیں چھوٹے گی۔ حکومت اور اپوزیشن اتحاد دست و گریبان ہیں جبکہ عوام بے یارو مدد گار غربت اور مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ ثابت ہوگیا ہے کہ حکمران طبقہ کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوئر دیر میں جماعت اسلامی کے مقامی رہنمائوں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ طاقتور کا کوئی احتساب نہیں ہوتا جبکہ غریب کو کہیں انصاف نہیں ملتا۔ ان حالات میں اپوزیشن اتحاد اور حکومت دست و گریبان ہیں۔ ثابت ہوگیا ہے کہ حکمران طبقہ کو عوامی مسائل سے کوئی غرض نہیں۔ 73 سالوں سے ملک پر ظالم اشرافیہ قابض ہے۔ جو اب بھی عوامی بہتری کے لیے کوئی سنجیدہ قدم اٹھانے کو تیار نہیں۔ نام نہاد جمہوری ادوار اور مارشل لاز میں اداروں کو تباہ کر کے ملک کو عدم استحکام کاشکار کرنے کی کوشش کی گئی۔ اب اسلامی نظام لاناہوگا اور پائیدار جمہوریت قائم کرنا ہوگی۔ بھارت پوری دنیا میں جعلی تنظیموں کے ذریعے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا میں مصروف ہے۔ سیاسی عدم استحکام سے نئی دہلی کو مزید فائدہ ہوگا۔ پہلے ہی حکمرانوں کی کمزور پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کو کشمیر پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کا موقع مل گیا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ملک کی ترقی و استحکام کے لیے جماعت اسلامی کے دست و بازو بنیں۔