اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو ریچھوں کی عدم منتقلی کے توہین کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا گیا ہے۔ریچھوں کی اردن منتقلی پرمٹ کینسل کرنا بادی النظر میں عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے ، آرڈر میں کہا گیا ہے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے پرمٹ کینسل کرنا بادی النظر میں عدالت فیصلے کی خلاف ورزی،عدالت نے فیصلہ آنے تک ریچھوں کو اسلام آباد سے کسی دوسری جگہ عارضی منتقل کرنے سے روک دیا بورڈ کو پرمٹ کینسل کرنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کا ایک موقع دے رہے ہیں، بورڈ چیئرپرسن آرڈر سے متعلق معاون خصوصی وزیراعظم ملک امین اسلم کو بھی آگاہ کریں، مناسب یہی ہے کہ عدالت تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو ایک موقع دے رہی ہے، وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ عدالتی فیصلے کو مدنظر رکھ کر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں، بورڈ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا وہ ریچھوں کو ایوب پارک منتقل کرنے کے لئے تیار ہیں ، بورڈ بین الاقوامی ایکسپرٹس کی رائے لیکر دو ریچھوں کی منتقلی سے متعلق فیصلہ کرے، بورڈ 14 دسمبر کی سماعت سے قبل فیصلہ کرے اور آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کرے، ریچھوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری بورڈ اور وزارت موسمیاتی تبدیل پر ہو گی، ایکسپرٹ ڈاکٹر عامر خلیل کا کاون کی منتقلی سے متعلق بہت اہم کردار ہے ، ڈاکٹر عامر خلیل وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی مشاورت میں بھی شامل ہیں ، ڈاکٹر عامر خلیل نے عدالت کو بتایا کہ راولپنڈی میں ریچھوں کے رکھنے کے لئے جگہ مناسب نہیں،کہیں سال ریچھوں کو نظر انداز کرنا اور ایک ریچھ میں ٹیومر کی وجہ سے وہ خصوصی توجہ چاہتے ہیں ،نا تو بورڈ نہ ہی وزارت موسمیاتی تبدیلی نے عدالتی فیصلے پر صحیح طریقے سے عمل درآمد کرایا، بورڈ کے پاس ریچھوں کو راولپنڈی منتقل کرنے سے متعلق کوئی خاص وجہ موجود نہیں، بورڈ نے جلد بازی میں فیصلہ کیا اور وہ اس عدالت کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے ،بورڈ کی چیئرپرسن نے عدالت کو بتایا کہ وہ ریچھوں کی مکمل دیکھ بھال کر رہی ہیں، ریچھوں کو فیڈ بھی کرایا جارہا ہے،اگر بورڈ کا یہی کیس ہے تو پھر ریچھوں کو منتقل ہی کیوں کیا جارہا ہے؟ ۔