اسلام آباد/ نئی دہلی(سپیشل رپورٹ+نوائے وقت پورٹ+ آن لائن+ آئی این پی)احتجاجی بھارتی کسانوں نے بھارتی سرکار کی گھناؤنی سوچ کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ بھارت، پاکستان اور چین کے نام پر دہشتگردی کرواسکتا ہے۔انہوں نے خدشہ ظاہرکیا کہ کسانوں کے خلاف کہیں بھارتی ایجنسیوں سے کارروائی نہ کروادی جائے۔بھارتی یونین منسٹر را صاحب دانوے نے احتجاج کا الزام چین اور پاکستان پر عائد کردیا تھا۔دوسری جانب بھارتی کسان سترہویں روز بھی مودی کے زرعی قوانین کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ کسان پیر کو دہلی چلو مارچ کا آغاز کرینگے، دہلی جے پور ہائی وے بلاک کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔جبکہ احتجاج روکنے کیلئے دہلی، ہریانہ سرحدی علاقے میں ساٹھ ضلعی مجسٹریٹس اور گروگرام میں تقریبا پچیس ہزار پولیس اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں، اترپردیش میں سکیورٹی بڑھادی گئی۔دوسری جانب کانگریس رہنما راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پر مظاہروں کے دوران 11 کسانوں کے دم توڑنے کی خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ زرعی قوانین کو ختم کرنے کیلئے مزید کتنی قربانیاں دینا ہوں گی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کسانوں نے 14 دسمبر کو ملک گیر احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔بھارت میں احتجاج کرنے والے کسانوں نے اپنے مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بھارت کی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق احتجاجی کسانوں کے لیڈروں نے پیر14 دسمبر کو بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ہڑتال دہلی اور پنجاب کی سرحد پر کی جائے گی۔ بھارت کے احتجاج کرنے والے کسان لیڈروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ حکومت سے اس صورت میں بات چیت کریں گے جب وہ حال ہی میں منظور کئے گئے تینوں قوانین کو منسوخ کر دے۔ دریں اثناء بھارتی کسانوں نے آج اتوار کے روز ٹریکٹر مارچ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ٹریکٹر مارچ جے پور دہلی روڈ پر ہوگا اور اس روڈ کو بلاک کر دیا جائے گا۔ بھارتیہ کسان یونین کے رہنما بلیر ایس راجیوال نے کہا کہ کسان دہلی تاج پور ہائی وے بلیک کرتے اسے ٹول فری کر دیں گے ڈپٹی کلکٹروں کے دفاتر اور بی جے پی رہنماؤں کے گھروں کے باہر بھی مظاہرے کئے جائیں گے کئی مقامات پر جھڑپیں بھی ہوئی ہیں متعدد کسان پکڑے سابقہ بھارتی کرکٹر یووراج سنگھ نے کسانوں کی حمایت میں اپنے والد کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔