کپواڑہ: مزید 2 کشمیری شہید، شوپیاں، تلاشی آپریشن کے دوران دل کے دورے سے بھارتی فوجی ہلاک

Dec 13, 2020

 سری نگر (کے پی آئی) بھارت کے غیر قانونی قبضے والے جموں و  کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام میں بھارتی فورسز فائرنگ رینج سے فوجیوں کی فائرنگ سے گھر میں موجود ایک خاتوں زخمی ہو گئی ہے جبکہ کئی گھروں کو نقصان پہنچا ہے ۔کے پی آئی کے مطابق شہریوں نے بھارتی فوج کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اورفائرنگ رینج آبادی سے دور لے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ضلع کپواڑہ میں نام نہاد آپریشن کی آڑ میں مزید دو نوجوان شہید کر دیئے ۔  سرینگر ہوئی اڈے سے کچھ دوری پر بڈگام کے گاوں وولینا فائرنگ رینج کے سپاہیوں کا نشانہ بنا۔ فوجی اہلکاروں کی طرف سے ہوائی فائرنگ کے دوران گولیاں ایک مکان کے چھت کو لگ گئیں ۔ فاطمہ  نامی 65سالہ خاتون جو اپنے گھر میں کسی کام کے ساتھ مشغول تھی، کو بھی ایک گولی اسکی ٹانگ میں جالگی۔ جنوبی کشمیر میں ضلع شوپیاں  کے زینہ پورہ علاقے میں تلاشی آپریشن کے دوران ایک بھارتی فوجی اہلکار حرکت قلب بند ہونے سے ہلاک ہوگیا۔بھارتی حکومت نے کشمیر میں 4 جی انٹرنیٹ پر پابندی میں 25دسمبر تک توسیع کردی ہے ۔ 2019سے 4جی انٹرنیٹ پر پابندی عائد ہے جس کے نتیجے میں عام لوگوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے خاص کر طلبہ وطالبات کو جو آن لائن کلاسوں کے ذریعے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔  آسام کے شہر گوہاٹی میں پراسرار طور پر قتل ہونے والے کشمیری نوجوان محمد آصف ڈار کو جنوبی کشمیر میں سپردخاک کر دیا گیا ہے ۔درباغ زینہ پورہ گائوں سے تعلق رکھنے وا لا نوجوان محمد آصف ڈار 20 روز قبل پھلوں سے بھرا ٹرک لے کر آسام گیا تھا 9دسمبر کو پولیس سٹیشن شوپیاں نے محمد آصف ڈار کے لواحقین کو اطلاع دی کہ انکا بیٹا آصف ڈار جو ٹرک کے ساتھ آسام گیا تھا، کی نعش ایک پیڑ سے لٹکتی ہوئی ملی ہے۔ 25 سالہ آصف ڈار کے گھروالوں نے بتایا کہ آصف کو پہلے پیٹا گیا اور اسکے بعدانہیں پیڑ پر لٹکایا گیا۔ اسکے سر،جسم اور پیروں پر گہرے زخم تھے۔ دو نوجوانوں کی نعشیں سڑک پر رکھ کر ورثاء نے مظاہرہ کیا۔

مزیدخبریں