سری نگر، پسرور (اے پی پی، نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرتسلط جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں اتوار کو ضلع پلوامہ میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ قابض انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔ بھارتی قبضہ والے کشمیر میں ایک 29 سالہ آرمی میجر نے جموں اور کشمیر کے رام بن ضلع میں ایک کیمپ میں سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ حکام نے بتایا کہ دہلی کے رہنے والے میجر پرویندر سنگھ بانہال کے کھاری علاقے میں مہوبل میں کیمپ کے اندر اپنے رہائشی کوارٹر میں تھے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ انتہائی قدم اٹھانے کے پیچھے محرکات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔ خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں کی تعداد 525 ہوگئی۔ قابض حکام نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کو اتوار کو سرینگرکے علاقے گپکار میں ان کی رہائش گاہ پر یوتھ کنونشن کرانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے جموں کے لوگوں کے حقوق کی خاطر جدوجہد کرنے کے لیے جموں خطے کی تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی تجویز پیش کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر پینتھرز پارٹی کے صدر پروفیسر بھیم سنگھ سے ملاقات کے بعد 19 دسمبر کو جموں خطے کی تمام سیاسی جماعتوں کا ایک مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی ہے۔ فاروق عبداللہ نے اجلاس میں سی پی آئی ایم کے محمد یوسف تاریگامی کو بھی مدعو کرنے کی تجویز دی ہے۔