اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)وزارت خزانہ نے اوگرا کی طرف سے ریفائنریوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو جرمانوں اور تادیبی کاروا ئیو ں کے قوانین میںمجوزہ تبدیلیوں کی مخالفت کردی ، وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی میں اوگرا کی طرف سے مقامی ریفائنریوں اور اوایم سیز کو جرمانہ بڑھانے اور تادیبی کاروائیوں میں مجوزہ تبدیلی کی مخالفت کرتے ہوئے تجویز دی کہ اتھارٹی کو ان ریفائنریوں اور اہ ایم سیز کو جرمانے اور تادیبی کارروائیوں کے قوانین میں تبدیلی کے بجائے ان کی انسپکشن کے نظام میں بہتری لانی چاہیے اور اسکے علاوہ ان کمپنیوں اور ریفائنریوں کی مانٹرنگ تھرڈ پارٹی کے ذریعہ کرنی چاہیے۔ اجلاس میں شریک ایک افسر نے مزید بتایاکہ اوگرا کو ان ریفائنریوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو جرمانے اور دیگر تادیبی کاروائویں میں اپنے صوابدیدی اختیارات کو کم سے کم استعمال کرنا چاہیے تاکہ اس پورے سیکٹر میں شفافیت ہو ۔ وزارت پٹرولیم کے حکام نے بتایاکہ اوگرا کے ان اختیارات میں بینادی مقصد ان کمپنیوں اور ریفائنریوں کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث ہونے کے بعد تجویز کیاگیا ہے ۔ اوگرا کے مجوزہ قوانین میں تبدیلی سے جرمانے اور سزائوں کے علاوہ ان کمپنیوں اور ریفائنریوں کی طر ف سے غیرقانونی مالی فوائد کو بھی ضبط کرنا ہے ۔
وزارت خزانہ کی اوگرا کی طرف سے جرمانوں کے قوانین میںتبدیلیوں کی مخالفت
Dec 13, 2021