سٹیٹ لائف پالیسی ہولڈرزمرحومین کے اہل خانہ کو 1.6 ملین روپے ادا کرے: ڈاکٹر عارف علوی

Dec 13, 2021

اسلام آباد(اے پی پی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کو لائف انشورنس پالیسی رکھنے والے مرحومین کے لواحقین کو 1.6 ملین روپے سے زیادہ کی ادائیگیوں کا حکم دیا ہے۔ اتوار کو ایوان صدر میڈیا ونگ کی جانب سے جاری پریس ریلیزکے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے  سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے  وفاقی محتسب کے فیصلہ کے خلاف دائر کی گئی چار علیحدہ علیحدہ پٹیشنز کو مسترد کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ لائف پالیسی ہولڈرز رکھنے والے مرحومین کے اہل خانہ کو مجموعی طور پر 1.6 ملین روپے کی ادائیگی کی جائے۔ کارپوریشن نے لائف انشورنس پالیسی کی مد میں ادائیگیوں کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ انشورنس رکھنے والا شخص  پالیسی لیتے وقت اپنی بیماری جان بوجھ کر پوشیدہ نہیں رکھ سکتا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی محتسب کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کو حکم دیا ہے کہ وہ معاہدہ کی ذمہ داریوں کو ضرور پورا کرے اور پالیسی کے مطابق ادائیگی کرنے کے ساتھ ساتھ وفاقی محتسب کو اس حوالے سے 30 دن کے اندر رپورٹ بھی جمع کرائے۔ تفصیلات کے مطابق شکیل ظفر خان، محمد نواز ، غلام یاسین اور تنویر حسین نے سٹیٹ لائف کی لائف انشورنس پالیسیز بالترتیب 7 لاکھ ، 5 لاکھ، 2 لاکھ 10 ہزار اور 2 لاکھ روپے میں حاصل کی تھیں۔ بعد ازاں پالیسی ہولڈرز وفات پا گئے اور ان کے اہل خانہ نے علیحدہ علیحدہ انشورنس کلیم جمع کرائے تو سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان نے مرحوم پالیسی ہولڈرز کی جانب سے پالیسی لیتے وقت بیماری کو چھپانے کی بنیاد پر کلیمز مسترد کردیئے تھے جس پر پالیسی ہولڈرز کے اہل خانہ نے انصاف کیلئے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا۔ شکایت کنندگان نے کہا کہ مرحوم افراد کو انشورنس کی پالیسی لیتے وقت کوئی بیماری نہیں تھی اور انشورنس کلیمز کو غیر منصفانہ طریقے سے مسترد کردیا ہے۔ اس پر وفاقی محتسب نے کیسز کی تحقیقات کیں اور کہا کہ پالیسی لینے سے قبل پالیسی ہولڈرز کا کسی بیماری میں مبتلا ہونے یا کسی بیماری کو پوشیدہ رکھنے اور انشورنس کمپنی سے حقائق کی پردہ پوشی کے ثبوت فراہم کرنا سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے۔ 

مزیدخبریں