’’کھانے کو کیوں چھوا ‘‘بھارت میں دلت نوجوان پر تشدد : مسلمانوں کی نسل کشی کا شرمناک منصوبہ بے نقاب 


لکھنو+ نئی دہلی  (اے پی پی) بی جے پی کی حکمرانی والی بھارتی ریاست اتر پردیش میں شادی کی ایک تقریب کے دوران کھانے کو چھونے پر ایک 18 سالہ دلت نوجوان  کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق   دلت نوجوان للا نے کھانے کے لیے پلیٹ اٹھائی تو ہندوتوا  انتہاپسند سندیپ پانڈے  اور اس کے بھائیوں نے اسے گالی گلوچ کیا اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد اسے بچانے کی کوشش پر  نوجوان کے بھائی بڑے بھائی ستیہ پال  کو  بھی ہندوتوا  انتہاپسندوں  نے  مارا پیٹا۔ گھر میں توڑ پھوڑ کی۔ بھارت میں بی جے پی کی طلبا ونگ'' اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد'' کی لیک ہونے والی نئی واٹس ایپ گفتگو سے معلوم ہوتا ہے کہ کس طرح ہندوتوا انتہا پسند بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کے منصوبے بنا رہے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ گفتگو دہلی ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے واٹس ایپ گروپ سے لیک ہوئی ہے۔ گفتگو میں شریک ایک انتہا پسند نے بھارت میں مسلمانوں کی بڑے پیمانے پر نس بندی کا مطالبہ کیا۔ ریاست کرناٹک میں بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی پریتم گوڑا نے مسلمانوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر تم مجھے ووٹ نہیں دو گے تو میں تمہارا کوئی کام نہیں کروں گا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پریتم گوڑا نے  الزام لگایا اور مسلمانوں سے کہا کہ تم نے 3 انتخابات میں ووٹ نہ دے کر مجھے دھوکہ دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...