اسلام آباد(وقائع نگار)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں زیر سماعت شہبازگِل وغیرہ کے خلاف اداروں کو بغاوت پر اکسانے سے متعلق کیس میں فردجرم کی کارروائی ایک بار پھر موخر، ملزمان کی حاضرہمی سے استثنی کی درخواستیں منظور،پبلک پراسیکیوٹر پر اعتراضات مسترد کردیے گئے۔گذشتہ روز سماعت کے دوران پبلک پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شہباز گل کی جانب سے کوئی عدالت پیش نہ ہوا، عدالت نیپراسیکیوٹر کہاکہ دوسری طرف سے کوئی آیا نہیں، آپ نے دلائل شروع کرنیہیں تو کردیں،عماد یوسف کہتے ہیں پروگرام اسلام آباد سے نشرہوا،عمادیوسف کہتیہیں کیس سیمیرا کوئی تعلق نہیں، فردجرم نہیں لگتی،عدالت نے عماد یوسف سے استفسار کیاکہ آپ کے وکیل کہاں ہیں؟، جس پر عماد یوسف نے بتایاکہ میرے وکیل ہائیکورٹ ہیں آجاتے ہیں،عدالت نے استفسار کیاکہ شہباز گل کدھر ہیں ان کی جانب سے کون پیش ہوا ہے،جس پر بتایاگیاکہ عدالت میں شہباز گل کی جانب فحال کوئی پیش نہیں ہوا،عدالت نے پراسیکیوٹرسے کہاکہ رضوان عباسی آپ پر اعتراض آیا ہے،اعتراض یہ کہ آپ پبلک پراسیکیوٹر اس کیس میں سیٹ کی جانب سے پیش نہیں ہوسکتے،کیا آپ ایسے مقدمات میں ہائیکورٹ بھی پیش ہوتے ہیں،مقدمہ میں دو ملزمان نامزد ہیں، دونوں حاضری سے استثنی مانگ رہے ہیں، پراسیکیوٹر رضوان عباسی سے کہاکہ شہباز گل اور عماد یوسف کو حاضری سے استثنی کی مخالفت کرتاہوں، شہباز گل کی آج پھر استثنیٰ کی پھر درخواست دی گئی ہے،مجھے اس رپورٹ پر اعتراض ہے، یہ جھوٹ پر مبنی ہے،عدالت اس جعلی اور جھوٹی درخواست کو مسترد کرے، شہباز گل نے بورڈ بنا کر اور ایک سرکاری ہسپتال کی میڈیکل رپورٹ پیش کی، ملزم شہباز گل عدالت پیش ہوتے اگر بیمار تھے تو عدالت پمز ہسپتال سے چیک کروائے،شہباز گل پمز ہسپتال آتے اور میڈیکل رپورٹ بنواتے تو مانا جا سکتا تھا، شہباز گل ذاتی مفاد حاصل کرناچاہتے ہیں، قانونی طریقہ کار میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں،اس موقع پر عدالت نے تیسری مرتبہ استفسار کیاکہ کیا شہباز گل کی طرف سے کوئی آیاہے؟اس پر عدالت کو بتایاگیاکہ شہباز گل کی جانب سے تاحال کوئی پیش نہیں ہوا، جس پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پرشہباز گل کے وکیل شہریار اور علی بخاری ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور سپیشل پراسیکیوٹر پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہاکہ اس قسم کے مقدمات میں آپ سپیشل پراسیکیوٹر تعینات نہیں کر سکتے، وکلائ نے سپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی سے متعلق مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا، وکلائ کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اوربعدازاں عدالت نے استثنی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے شہباز گل کے وکیل جی جانب سے سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی پر لگائے گئے اعتراضات مسترد کرنے کاحکم سنادیا، عدالت نے سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی کو آئندہ سماعت پر عدالت پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے فردجرم کی کاروائی بھی موخر کردی، عدالت نے کہاکہ مستقل استثنی کی درخواستوں پر فیصلہ بعد میں ہوگااور سماعت 22دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔