اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)آئی ایم ایف کے پروگرام کے ٹریک پر واپس آنے تک ایل سیز کا ایشو رہے گا ،اور آئندہ ایک ماہ تک درآمد کندگان کی مشکلات جاری رہ سکتی ہیں ،ایک زمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈالرز کی قلت کا اثر ہو رہا ہے،اور یہ صورت حال ابھی چند ہفتے مزید جاری رہے گی کیونکہ ملک کے پاس اس وقت زر مبادلہ کے ذخائر ایک ماہ کی درامدات کے لئے کافی ہیں،تاجروں کو ادویات ، خام مال اور پیاز سمیت ضروری اشیا کی درآمد میں مشکلات کا سامنا ہے۔ آلات کی درآمد کیلئے بھی ایل سی کھولنے سے پہلے وزارت خزانہ کی اجازت ضروری قرار دیدی گئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ ذخائر گذشتہ ایک سال میں 10 ارب 79 کروڑ ڈالر کمی کے بعد 6 ارب 71 کروڑ ڈالر رہ گئے جبکہ 4 ماہ میں ترسیلات زر 8.6 فیصد کمی سے 9.9 ارب ڈالرجبکہ پانچ ماہ میں برآمدات ساڑھے3 فیصد کمی سے11ارب 93 کروڑ ڈالر رہیں۔ پاکستان کو ڈالر کی قلت کا سامنا ہے ان فلوز کم ہیں اور آوٹ فلوز زیادہ ہیں ۔ اسٹیٹ بینک نیامپورٹس کم کرنے کیلئے کچھ اشیا کی درآمد پر پابندیاں لگائی ہیں جو 15 فیصد درآمدات کو کور کرتی ہیں۔آئی ایم ایف کے ساتھ نویں اقتصادی جائزے کو کامیابی سے لے چلتے ہیں اور بائی لیٹرل سپورٹ ہمیں مل جاتی ہے تو ہم ڈیفالٹ نہیں کریں گے لیکن اگر اس وقت آئی ایم ایف کے اوپر سیاست کرتے ہیں تو پھر ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھ جائے گا۔