یونیورسٹیز کو کاروبار، برآمدات بارے نئے کورسز متعارف کرانے چاہیں ، احسن اقبال 

Dec 13, 2022

اسلام آباد(نا مہ نگار) کامسٹیس یونیورسٹی اسلام آباد کے زیر انتظام دو روزہ انیسویںبین الاقوامی کانفرنس’’ فرنٹیئرز آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (FIT-2022) کا آغازہو گیا ہے۔ کانفرنس کامسٹیک سیکرٹریٹ، اسلام آباد میں منعقد کی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی و ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر کامسیٹس، سفیر ڈاکٹر محمد نفیس ذکریا نے کانفرنس کا افتتاح کیا۔ دو روزہ کانفرنس میں فرانس، نیدر لینڈز، چین، آئرلینڈ، پرتگال، پاکستان، یونائیٹڈ کنگڈم اور امریکہ سے بین الاقوامی مقررین شرکت کر رہے ہیں۔وفاقی وزیراحسن اقبال نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آج کے دور میں خصوصاََ پاکستان میں معاشی نمو کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی افادیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا پاکستان میں یونیورسٹیز کو کاروبار اور برآمدات کے حوالے سے نئے کورسز متعارف کروانے میں تیزی کرنی چاہیئے جس سے پاکستان کی معیشت کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے اس موقع پر یونیورسٹیوں، تعلیمی معیار میں بہتری، تحقیق و جدت، سماجی خدمت، ٹیکنالوجی، کارپوریٹ گورننس، یونیورسٹیوں اور صنعت کے مابین تعاون اور مصنوعات کے معیار کے حوالے سے سات نکاتی فریم ورک بھی پیش کیا۔ سفیر ڈاکٹر نفیس ذکریا نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دنیا بھر سے محققین، سائنسدانوں اور صنعتکاروں کو ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کرنے پر کانفرنس کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ کامسیٹس یونیورسٹی ایمرجنگ سائنسز اور ٹیکنالوجیز میں مقامی استعداد کار میں اضافے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم، صحت اور توانائی کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی ترقی سے استفادہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ڈاکٹر ایس سہیل ایچ نقوی شریک بانی و چیف ایگزیکٹو آفیسر نالج سٹریمز (پرائیویٹ )لمیٹڈ پاکستان نے بھی کانفرنس میں شریک تکنیکی ماہرین، طلباء اور دیگر شرکاء سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے تعلیم سے وابستہ افراد اور صنعتکاروں کے مابین خلا ء کو پُر کرنے پر زور دیاانہوں نے کئی اقدمات پیش کیے جن سے پاکستان میں مسائل حل کرنے میں معاونت ملی۔ پروفیسر ،ڈاکٹر محمد افضل ، ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے اپنے خطاب میں حکومت کی تحقیق و ترقی کی مد میں خدمات کوسراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ انفرا سٹرکچر کی اشد ضرورت ہے اور ہمیں معاشی ترقی کے حصول میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کردار کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی سے متعلقہ برآمدات میں اضافے سے ملک میں بیرونی کرنسی خصوصاََ ڈالرز کی قلت پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس دو روزہ کانفرنس میں، عالمی شہرت یافتہ دانشوراور محققین خطاب کریں گے۔ پی ایچ ڈی سمپوزیم پی ایچ ڈی طلباء کو موقع فراہم کرے گا کہ وہ اپنی جاری تحقیقات صنعتی ماہرین کے سامنے پیش کریں۔کانفرنس کے اختتامی روز پاکستان میں بنائی جانے والی مصنوعات اور مقامی صنعت کو مضبوط بنانے کے موضوع پر بحث منعقد کی جائے گی۔ گزشتہ دو دہائیوں میںکامسیٹس یونیورسٹی کی جانب سے منعقد کردہ یہ مسلسل انیسویں کانفرنس ہے جسے پاکستان کے آئی ٹی سے متعلق حلقوں میں کافی پزیرائی حاصل ہے۔ کانفرنس آئی ٹی سے منسلک نئے شعبہ جات کو فروغ دے رہی ہے جیسا کہ اس سال سافٹ ویئر انجینئرنگ، امیج اینڈ نیچرل لینگوئج پراسیسنگ، ڈیٹا سائنس، واٹر انفارمیٹکس، سمارٹ گرڈ، انرجی اینڈ الیکٹرانکس، سگنل پراسیسنگ اور سائبر سیکیورٹی کی جانب ماہرین کی توجہ مرکوز کروا رہی ہے۔  

مزیدخبریں