اسلام آباد(آئی این پی ) صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں مائع پٹرولیم گیس کے ٹرمینل کے قیام سے پاکستان میں صارفین کو گیس کی فراہمی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ایل پی جی ٹرمینل بورڈ آف انویسٹمنٹ وزارت توانائی کے تعاون سے قائم کر رہا ہے۔ ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ ایک ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے دو سال میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔ ایل پی جی پاکستان کی توانائی کے مکس میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ یہ بائیو ماس پر مبنی توانائی کے ذرائع کے لیے ایک صاف ستھرا متبادل پیش کرتا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں قدرتی گیس آسانی سے دستیاب نہیں ہے۔ایل پی جی ان لوگوں میں گھریلو ایندھن کے طور پر تیزی سے مقبول ہو گیا ہے، جو قدرتی گیس کے بنیادی ڈھانچے کے بغیر دور دراز علاقوں میں رہتے ہیں۔ ایل پی جی کی درآمد کے لیے سب سے مہنگا راستہ تفتان، ایران کے ساتھ پاکستان کی سرحد سے ہوتا ہے۔ لہذا، بلوچستان حکومت نجی شعبے کے لیے تفتان میں تجارتی بنیادوں پر ایل پی جی ٹرمینلز کی مالی معاونت اور اسے چلانے میں مدد کرتی ہے اور اسے آسان بناتی ہے۔نئے ٹرمینل میں تھوک کی تقسیم، بلینڈنگ، لوڈنگ اور ان لوڈنگ کی سہولیات، ایل پی جی ٹیسٹنگ کی سہولت، اور ایل پی جی اسٹوریج ٹینک کے لیے بلک پلانٹس شامل ہوں گے۔بہتر ریگولیشن اور مناسب ایل پی جی مکسز کی وجہ سے، یہ توقع کی جاتی ہے کہ یہ پلانٹ ملک میں ایل پی جی کی سپلائی بڑھانے اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔ اس کے نتیجے میں گھریلو صارفین ایل پی جی کا محفوظ استعمال کر سکیں گے۔