اسلام آباد(نا مہ نگار)سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی " سنٹرل ایشیا وژن "پالیسی کے ذریعے وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ دیرپا اور نتیجہ خیز روابط قائم کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان تمام وسطی ایشیائی ریاستوں بالخصوص قازقستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام امور پر تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں قازقستان کی ایوان زیریں (قازقستان پارلیمنٹ کی مجلس)کے چیئرمین یرلان کوشانوف کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کرنے والے قازقستان کے پارلیمانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی اور وفاقی وزیر شازیہ عطا مری بھی موجود تھیں۔سپیکر نے کہا کہ پاکستان کی (سینیٹر ایشیا وژن)پالیسی کا بنیادی جزو خشکی سے گھری وسطی ایشیائی ریاستوں کو بندر گاہوں تک آسان رسائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کو آسان اور مختصر راستوں کے ذریعے باقی دنیا سے منسلک کرنے کا اہم ذریعہ ہے ۔ سپیکر قومی اسمبلی نے چیئرمین یرلان کوشا نوف کا ان کی دعوت پر پارلیمانی وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ قازقستان کے ایوان زیریں پارلیمان وفد کا حالیہ دورہ دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے بلخصوص پارلیمانی سطح پر رابطوں کو مستحکم بنانے میں انتہائی اہم ثابت ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ اس دورے سے دونوں پارلیمانوں کی فعال شراکت داری سے جاری منصوبوں کو احسن طریقے سے سر انجام پانے میں مدد ملے گی جس سے تجارت، سیاحت اور عوامی سطح پر رابطوں میں اضافہ ہو گا ۔ چیئرمین یرلان کوشانوف نے سپیکر قومی اسمبلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے حالیہ سیلاب سے پاکستان میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہا ر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مشترکہ مذہب ،تاریخ اور ثقافت کے لازوال رشتوں پر استوار ہیں، جس سے گزشتہ 30 سالوں میں پارلیمانی اور سفارتی تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ چیئرمین ایوان زیریں قازقستان نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے تجارتی راستوں کی اہمیت سے با خوبی آگاہ ہے وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ کے پروگرام بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرمین شازیہ عطا مری نے دونوں ممالک میں سیاحت، تجارت اور دیگر اقتصادی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔