اسلام آباد(نا مہ نگار)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے میڈیا سیل کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سرحد پار افغانستان سے افغان بارڈر سے گولہ باری کے نتیجے میں ہونے والی شہادتوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، اِس سے زیادہ احسان فراموشی کیا ہو گی کہ اقوام عالم میں افغانستان کا مقدمہ لڑنے والے پاکستان پر افغانستان سے ہی حملے کیے جا رہے ہیں۔ تیس سال سے لاکھوں افغانی پاکستان کے وسائل پر بوجھ بنے ہوئے ہیں لیکن پھر بھی ہم نے اف تک نہیں کی لہذا پاکستانی سکیورٹی فورسز کو آئندہ ایسی صورتحال میں منہ توڑ جواب دینا چاہیے۔ بارڈر پر آباد عام شہریوں کا تحفظ دونوں ممالک کی ذمہ داری بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کا لہو قیمتی ہے، اگر کوئی احسان فراموشی کی انتہا کو پہنچ چکا ہے تو اس کو نیچے لانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے شہدا کے ورثا سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ان کے ساتھ دلی ہمدردی کا بھی اظہار کیا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت افغانستان سے حملوں کے اِس تسلسل کو روکنے کے لیے ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دے گی اور اِس کے ساتھ ساتھ افغان حکام کی غیرسنجیدگی پر بھی اپنی سوچ اور حکمت عملی میں واضح تبدیلی لائے گی۔