کابل (انٹرنیشنل ڈیسک) کابل میں چینی تاجروں میں مقبول ایک ہوٹل پر مسلح افراد نے حملہ کیا، جس کے بعد 3 افراد ہلاک ہو گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ عینی شاہدین نے رپورٹ کیا کہ کئی دھماکے ہوئے اور بندوقوں سے بھی فائرنگ ہوئی۔ کثیر المنزلہ ہوٹل لونگین سے شعلے اور دھواں اٹھتے دیکھا۔ طالبان سکیورٹی فورسز فوری طوری پر جائے وقوعہ پر پہنچیں اور علاقے کو سیل کر دیا۔ دھماکے کی جگہ سے صرف ایک کلومیٹر دور ہسپتال چلانے والی اطالوی این جی او کے ترجمان نے بتایا کہ ہسپتال میں 21 زخمیوں کو لایا گیا، جن میں 3 ہلاک افراد بھی شامل تھے۔ یہ نہیں بتایا گیا کہ مرنے والے شہری تھے یا حملوں میں ملوث تھے۔ کابل پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ تین حملہ آور مارے گئے ہیں جبکہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے شرپسند عناصر پر حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں بتایا کہ ہوٹل میں موجود تمام مہمانوں کو ریسکیو کر لیا ہے اور کوئی غیر ملکی ہلاک نہیں ہوا، صرف 2 غیر ملکی مہمان زخمی ہوئے ہیں، جو بالائی منزلوں سے کود گئے تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگ عمارت کی نچلی منزلوں پر کھڑکیوں سے باہر نکل رہے ہیں، جبکہ واضح طور پر انگریزی اور چینی میں ہوٹل کے نشان دکھائی دے رہے ہیں۔ دوسری ویڈیو میں دیکھا گیا کہ بڑے بڑے شعلے دوسرے حصے سے باہر نکل رہے ہیں، جس سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھ رہے ہیں۔