اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کسی صورت دیوالیہ نہیں ہو گا، اسحاق ڈار کی صدر سے ملاقات میری اجازت سے ہوئی، ملک کی معاشی بحالی، بقا اور سلامتی کیلئے سو قدم آگے جانے کیلئے تیار ہیں، عمران نیازی اور اس کے حواریوں نے الزامات لگانے اور ملک کی جگ ہنسائی کرانے کے سوا کچھ نہیں کیا، تحفے میں ملنے والی خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی بیچ کر ملک کی عزت کو نیلام کیا، ہمارے خاندان کے خلاف مذموم مہم چلائی گئی، ہمارے دور میں ملنے والی امداد کو شفاف طریقہ سے استعمال کیا گیا، پہلے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے کلین چٹ دی اب ڈیلی میل کے معاملہ پر بھی اللہ تعالی نے ہمیں سرخرو کیا ہے، جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ عمران خان کے محسن ہیں لیکن عمران نیازی محسن کش ہیں، حکومت کی بھرپور کوشش ہے عوام کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فائدہ پہنچائے، پاک افغان کشیدگی پر غور کیلئے فوری اجلاس طلب کر لیا ہے، نواز شریف جلد وطن واپس آئیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور وزیراعظم کے معاونین خصوصی عطا تارڑ اور فہد حسین بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گذشتہ حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، مجھے اور ہمارے خاندان کو بدنام کرنے کی گھٹیا کوشش کی، ہمارے خاندان پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے اور مذموم مہم چلائی گئی، پانامہ سے اقامہ تک تمام معاملات عوام کے سامنے ہیں، اصل کیس پانامہ کا تھا لیکن سزا اقامہ میں دی گئی، پانامہ میں تو میاں نواز شریف کا نام ہی نہیں تھا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی کا بیان سب کے سامنے ہے، سچ سامنے آ کر رہتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے ہمیں کلین چٹ دی ہے، عمران نیازی اور اس کے حواریوں نے اسے ہزاروں کاغذات دیئے، دو سال تحقیقات ہوتی رہیں، اللہ تعالی نے میری عزت رکھی ہے، ڈیلی میل کے ڈیوڈ روز کو پاکستان کی سیر کرائی گئی، ڈیلی میل کے معاملہ پر اللہ تعالی نے ہمیں سرخرو کیا، ڈیلی میل نے غیر مشروط معافی مانگی، ڈیلی میل نے مجھ سے نہیں پاکستانی عوام سے معافی مانگی، میں نے ڈیلی میل کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا تھا، پہلے لیگل نوٹس بھجوایا، تین سال تک اخبار لیت و لعل سے کام لیتا رہا، کئی بار اس نے مقدمہ کی سماعت میں التوا کی درخواست کی اور کوویڈ کا بار بار بہانہ بنایا، جو امداد بھی فراہم کی گئی تھی وہ زچہ و بچہ کے علاج اور پرائمری تعلیم کیلئے خرچ کی گئی، اخبار نے معافی نامہ باقاعدہ شائع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2008 سے 2018 کے دوران 600 ملین پاﺅنڈ کی رقم پاکستان اور پنجاب کیلئے فراہم کی گئی، ہمارے دور میں ملنے والی امداد کو شفاف طریقہ سے خرچ کیا گیا، عمران نیازی اور اس کے حواریوں نے الزامات لگانے کے سوا کچھ نہیں کیا، عمران نیازی اور اس کے حواری الزامات ثابت نہ کر سکے، عمران خان نے گالی گلوچ کی سیاست کو فروغ دیا، عمران نیازی نے پاکستان کی جگ ہنسائی کرانے کے سوا کچھ نہ کیا، ذاتی سیاست کیلئے ملک کا نقصان نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی وزیراعظم و ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خانہ کعبہ کے ماڈل والی ایک ہی گھڑی بنوائی تھی اور وہ گھڑی پاکستانی عوام کی عزت کیلئے دی، مسلمان خانہ کعبہ کی حرمت اور ناموس رسالت پر کٹ مرتے ہیں، عمران نیازی نے گھڑی بیچ کر انتہائی گھٹیا حرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے ملکی معیشت کو تباہ کیا، دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو خراب کیا، بیرونی امداد روکنے کیلئے جھوٹی خبریں پھیلائیں، عمران نیازی کی بدعنوانیوں کے حوالہ سے فنانشل ٹائمز نے بتایا، عمران نیازی اگر سچا ہے تو فنانشل ٹائمز کے خلاف کیس کرے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں مریم نواز کو گرفتار کیا گیا، عمران نیازی اور اس کے حواریوں کو شرم تک نہ آئی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے مریم نواز کو کلین چٹ دی ہے۔ جبکہ عمران نیازی نے آصف علی کی بہن فریال تالپور کو عید کی رات گرفتار کرایا، دوسری طرف اپنی بہن کو ایمنسٹی سکیم کے ذریعے این آر او دلوا دیا جس کی دبئی اور امریکہ میں جائیدادیں پکڑی گئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ اتحادی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام دوبارہ بحال کرانے میں کامیابی ہوئی، عمران نیازی نے مصنوعی طور پر تیل کی قیمتیں روکی ہوئی تھیں اور اگلی حکومت کیلئے مشکلات پیدا کرنے کیلئے ان میں اضافہ نہ کیا، ہمیں مجبوراً قیمتیں بڑھانا پڑیں، ہم نے ریاست بچانے کیلئے اپنی سیاست قربان کر دی، ہمارے دور میں ادویات مفت ملتی تھیں، کھاد، آٹا اور چینی سستی تھیں، 75 سال میں ملکی وسائل برباد کئے گئے اس کی ذمہ دار سیاسی حکومتیں اور ڈکٹیٹرز بھی ہیں، ریکوڈک سے ہم تانبے کی پیداوار حاصل نہیں کر سکے لیکن پاکستان کو اربوں، کھربوں کا نقصان ہوا ہے، ہماے دور میں 14 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی گئی، ہم نے بجلی کے سستے منصوبے لگائے، ہم نے سستی گیس کیلئے معاہدے کئے، سابق حکومت نے جب گیس سستی تھی تو اس کی خریداری کیلئے کچھ نہ کیا، انہوں نے مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے اور انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے پر ہی توجہ مرکوز رکھی، عمران نیازی کے چار سالہ دور میں انتقامی کارروائیاں عروج پر تھیں، رانا ثناءاللہ کی بھی بریت ہو گئی ہے، ان کے خلاف بھی کوئی ثبوت نہیں ملے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی حکومت نے 70 ارب روپے فراہم کئے، این ڈی ایم اے کے ذریعے کمبل، خیمے، ادویات اور دیگر سامان تقسیم کیا گیا ہے، ابھی بڑا چیلنج ہمارے سامنے موجود ہے، متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر کرنا ہو گی، شدید سردی کے موقع میں ہمیں وسائل کی ضرورت ہے، مخیر شخصیت نے سیلاب متاثرین کیلئے 100 گھر تعمیر کئے ہیں، ایسے ہزاروں گھر ابھی تعمیر کرنے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ عمران نیازی نے ملک کو دیوالیہ کرنے کی کوشش کی، دن رات الزامات لگانے کے سوا کچھ نہیں کیا، اس نے چینی برآمد کرکے سبسڈی دے دی، پھر چینی درآمد کی، اسی طرح گندم بھی درآمد کی، غریب عوام کیلئے سہولیات فراہم کرنے پر حکومت کی توجہ ہے، یورپی اور دوست ممالک کے سفرا سے بھی اس سلسلہ میں آج ملاقات کی ہے، 1800 ارب روپے کا ہم نے کسان پیکیج دیا ہے، خیبرپختونخوا کیلئے بھی آٹے اور چینی کا انتظام کیا ہے، سیلاب متاثرین کیلئے دیگر ممالک نے بھی ہماری مدد کی ہے لیکن ابھی ہمیں کھربوں روپے اور چاہئے ہوں گے، عوام کی دعاﺅں اور اتحادی حکومت کی کوششوں سے ملک صحیح سمت میں گامزن ہے اور ملک دیوالیہ نہیں ہو گا حالانکہ عمران خان نے تو پوری کوشش کی کہ ملک سری لنکا بن جائے، 190 ملین پاﺅنڈ کا اس نے فراڈ کیا، بند لفافہ کے ساتھ کابینہ کے ارکان سے منظوری لی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحفہ میں ملنے والی گھڑی عمران خان کی نہیں 22 کروڑ عوام کی امانت تھی، اس کا اسے حساب دینا پڑے گا۔ نئے سپہ سالار پروفیشنل سولجر ہیں اور شاندار کیریئر رکھتے ہیں، وہ پاک فوج کو مضبوط کریں گے اور اپنے دائرہ میں رہ کر ملک کی خدمت کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدر مملکت سے ملاقات میری اجازت سے ہوئی، صدر نے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا، ملک کی معاشی بحالی، بقا اور سلامتی کیلئے 100 قدم آگے جانے کیلئے تیار ہیں لیکن تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، قوموں کی زندگی میں ایسے مواقع آتے ہیں، جب بڑے مقصد کیلئے قربانی دینا پڑتی ہے لیکن محسن کش شخص کے ساتھ کیا مذاکرات کریں گے، الیکشن ہوا تو عوام اپنا فیصلہ دیں گے، عمران خان انا پرست، فراڈیہ اور جھوٹا شخص ہے، اپنی انا کیلئے سب کچھ قربان کر سکتا ہے، اس کو پاکستان کے مفاد سے کوئی سروکار نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس ہر ہفتے ہوتا ہے اور تمام فیصلے مشاورت سے کئے جاتے ہیں۔ پاک۔افغان سرحدی صورتحال کے حوالہ سے وزیراعظم نے کہا کہ پاک افغان سرحدی کشیدگی کے معاملہ پر غور کیلئے فوری اجلاس طلب کیا ہے، بے گناہ افراد کو شہید کرنے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات کرے کیونکہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات کو نقصان پہنچے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالہ سے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں نواز شریف کے کروڑوں چاہنے والے ہیں، وہ جلد وطن واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اتحادی حکومت کی پوری کوشش ہے کہ غریب عوام پر کسی طور پر بوجھ نہ ڈالا جائے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچایا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ریاست کے لئے اپنی سیاست داﺅ پر لگائی ہے، ہم کسی خوش فہمی میں نہیں ہیں، قوموں کی زندگی میں ایسے مواقع آتے ہیں جب ایسے اقدام اٹھانا پڑتے ہیں، ہم نے معیشت کو بہتر بنانے کے لئے حکومت میں آنے کا مشکل فیصلہ کیا، اس لئے ہم نے اپنا سیاسی اثاثہ داﺅ پر نہیں لگایا کہ الیکشن قبل ازوقت کروا دیں، پہلے معیشت کو بہتر بنائیں گے پھر دیکھیںگے، اگر شفاف الیکشن ہوئے تو قوم کا فیصلہ قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی فرشتے نہیں ہیں لیکن عمران نیازی پتھر دل اور حد سے زیادہ انا پرست ہے، اس نے ملک کا بھی خیال نہیں کیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ عمران آپ چاہتے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے لیکن ایسا نہیں ہو گا۔ آپ ہمارے لئے بارودی سرنگیں بچھا کر گئے، ڈونرز کو پیغام دیا کہ پاکستان کو ایک پیسہ نہ دینا، عمران خان نے دوست ممالک کو ناراض کیا۔ سعودی ولی عہد کا تحفہ گھڑی بیچ کر گھٹیا حرت کی۔ رسید بھی جعلی دکھائی اور فراڈ کیا۔ عمران نے اپنی بہن کو ایمنسٹی اور این آر او دلوایا۔ چار سال جھوٹ، بغض، انا اور مخالفین کے خلاف مقدمات کے سوا کچھ نہیں کیا۔ اگر یہ وقت ملک کی بہتری کیلئے لگاتے تو آج یہ حال نہ ہوتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈیلی میل نے عمران کے دبا¶ پر مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے جن سے ملک کی جگ ہنسائی ہوئی۔ جھوٹی خبر شائع کرانا انکی سازش تھی۔ وزیر خزانہ کی صدر سے ملاقات پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایوان صدر میں اسحاق ڈار کی صدر مملکت سے ملاقات میری اجازت سے ہوئی تھی۔ پاکستان کی ترقی اور معاشی بحالی کیلئے ہم سو قدم آگے بڑھ سکتے ہیں لیکن تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے مستقبل کو تابناک بنانے کیلئے ہم تمام اختلافات بھلا سکتے ہیں۔ لیکن ملک کو نقصان پہنچانے والے، جھوٹے، انا پرست اور قوم کو دھوکہ دینے والے سے کیا مذاکرات کئے جا سکتے ہیں؟۔ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنی انا کو مارنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے 20 فیصد سے بھی زائد کابینہ کے فیصلے سرکولیشن کے ذریعے کئے ہوں تو میں جوابدہ ہوں۔ بری گورننس میں پی ٹی آئی نے نئی مثال قائم کی ہے۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کی خواہش عمران نیازی کے ساتھ قبر میں جائے گی۔
شہاز شریف