ڈھرنال (ابرار حسین صابر) نااہل انتظامیہ کی روایتی سستی کی بنا پر ڈھرنال،گلی جاگیر ،ملال،حیدر چوک و مضافات میں دیدہ دلیری سے لوٹ مار کی جا رہی ہے سرکاری ریٹ لسٹ پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا پرائس کنٹرول کمیٹی میں شامل ممبران پرانی ریٹ لسٹ سامنے رکھ کر نرخ مقرر کر دیتے ہیںگولڈن انڈوں ،گولڈن و دیسی مرغی اور مچھلی کا ریٹ سرکاری طور پر درج ہی نہیں ہوتا ٹماٹر 90روپے کی بجائے 130روپے،پیاز 190کی بجائے 220روپے ،ادرک300کی بجائے 400روپے،کیلا فی درجن 90روپے کی بجائے 120روپے درجن،امرود 90کی بجائے 110روپے ،فارمی انڈے288کی بجائے 300روپے درجن،دودھ 120کی بجائے150 روپے لٹر،دہی 120کی بجائے 140روپے کلو ،بڑا گوشت550روپے کی بجائے800روپے،چھوٹا گوشت 1200کی بجائے 1600روپے ،نان 13کی بجائے 15،روٹی 13کی بجائے 20روپے ،چائے کپ 30کی بجائے50/60روپے،میں دھڑلے سے فروخت کر کے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے عوامی شکایات پر کبھی کبھار پرائس مجسٹریٹ خانہ پری کے لئے چکر لگا لیتے ہیں لیکن عملی طور پر صورتحال یکسر مختلف ہے پنجاب حکومت کی جانب سے قیمت پنجاب کے نام پر ایپ دستیاب ہے لیکن عام شہریوں کو اس بارے میں زیادہ شعور نہ ہونے کی وجہ سے گراں فروش من مانیا ں کرتے ہیں شہریوں نے ڈپٹی کمشنر اٹک ڈاکٹر حسن وقار چیمہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈھرنال و مضافات میں گراں فروشوں کے خلاف کریک ڈائون اور تحصیل فتح جنگ انتظامیہ کو متحرک کیا جائے تا کہ انہیں ریلیف میسر آ سکے ۔