لاہور (سپیشل رپورٹر) پنجاب بار کونسل کے وائس چیئر مین سید جعفر طیار بخاری اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی محمد فاروق کھوکھر نے کہا ہے کہ ممبر پنجاب بار کونسل رانا آصف کے خلاف توہین عدالت کی سزا ختم کی جائے ورنہ راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ معاملہ حل نہ ہوا تو پرسوں 15دسمبر کو پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے باہر وکلا دھرنا دیں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل وضع کریں گے۔ رانا آصف کی سزا کے ختم ہونے تک وکلاءکا اسی طرح احتجاج جاری رہے گا۔ توہین عدالت کے قانون پر نظرثانی کرتے ہوئے اسے ختم کیا جائے، ہم ان کے آگے نہیں جھکیں گے۔ سازشوں کے انبار لگا کر وکلاءکو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔ ہم معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب عامر سعید راں کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے وکلاءفلاح کے لیے اقدامات کو عملی شکل دی وہ روز ”آل پنجاب وکلاءنمائندہ کنونشن“ میں وکلاءسے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر صوبہ بھر کی بار ایسوسی ایشنز کے صدرور، سیکرٹریز، لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر راﺅ سمیع، سیکرٹری یاسر عمار، شاکر چاہل سمیت وکلاءکی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ فاروق کھوکھر نے کہا کہ وکلاءنے ہمیشہ عدلیہ کی عزت کی ہے جب بھی ان پر برا وقت آیا ہے وکلا ہی آگے آئے ہیں۔ بیوروکریسی میں توہین عدالت ختم کر دی جاتی ہے جبکہ ایک وکیل کے خلا ف توہین عدالت کی سزا دی جاتی ہے۔ شفقت محمود چوہان نے کہا کہ رانا آصف کے خلاف توہین عدالت کی سزا ختم کی جائے۔ اعلامیہ میں کہا گیا چیف جسٹس پاکستان اور حکومت اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں۔ آج 13اور 14دسمبر کو مکمل ہڑتال ہو گی، دائری پر کوئی قدغن نہ لگائی جائے، 15دسمبر کو پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے باہر وکلاءدھرنا دیں گے جبکہ 16دسمبر کو بھی مکمل ہڑتال ہو گی۔
وکلاءکنونشن
وکیل کے خلاف سزا ختم نہ ہوئی تو پرسوں پارلیمنٹ، سپریم کورٹ کے باہر دھرنا: وکلاءکنونشن
Dec 13, 2022