سینٹ،قومی اسمبلی سے ریکوڈک غیر ملکی سرمایہ کاری بل منظور،حکومتی اتحادی ناراض،وزراءمنانے پہنچ گئے

Dec 13, 2022


اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی اجلاس میں نکتہ اعتراض پر عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ پچھلے دنوں افغانستان میں ہمارے قونصل خانے پر دہشت گرد حملہ کیا گیا اس کے بعد روزانہ کی بنیاد پر افغانستان سے حملے ہورہے ہیں، افغانستان ایک وفد بھیجا جائے اور ان سے پوچھا جائے کہ کیوں فائرنگ کی جاتی ہے وہ کون لوگ ہیں جو یہ تفریق بڑھانا چاہتے ہیں۔ افغانستان اور پاکستان دو برادر ملک ہیں۔ حنا ربانی کھر کو بھیجا گیا جس کا اچھا اثر نہیں ہوا۔ چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری مولانا عبدالاکبر چترالی پر برس پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا عبدالاکبر چترالی کا بیان انتہائی غلط ہے، یہ تنگ نظری کی سوچ ہے، بہت ہوگیا ہم اس قسم کی بیان بازی برداشت نہیں کریں گے۔ جس پر عبدالاکبر چترالی نے اپنے الفاظ واپس لے لیے اور اپنے الفاظ پر معافی مانگ لی۔ مولانا کمال الدین نے کہا کہ چمن واقعہ پر وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی قائم کی جائے۔ محسن داوڑ نے کہا کہ” جن کی فطرت میں ہو ڈسنا وہ ڈسا کرتے ہیں۔ ایم کیو ایم کی رکن کشور زہرہ نے معاملے کو پھر طول دے دیا یہ سمجھا جائے کہ ٹوپی کے نیچے ہی اسلام نہیں ہوتا۔ وقفہ سوالات کے دوران بتایا گیا غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیمیں ہیں۔ وزارت داخلہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ اسلام آباد میں منظور کردہ ہا¶سنگ سکیموں کی تعداد 47ہے جبکہ غیر قانونی ہا¶سنگ سکیموں کی تعداد 109ہے۔ اسلام آباد کے زون فور میں سب سے زیادہ 77غیر قانونی ہا¶سنگ سکیمیں ہیں۔ زون ٹو میں پانچ اور زون فائیو میں27غیر قانونی ہا¶سنگ سکیمیں ہیں۔ اسلام آباد کے زون فائیو میں قانونی ہا¶سنگ سکیموں کی تعداد 23ہے، زون ٹو میں 12جبکہ زون فائیو میں 23قانونی ہاﺅسنگ سکیمز ہیں، وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمان کانجو نے بتایا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے بھکاریوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ عدالتیں بھی بھکاریوں کو رہا کردیتی ہیں، بھکاریوں کی بھیس میں دہشت گرد بھی ہوتے ہیں۔ ہر تحصیل میں پاسپورٹ آفس کا اجرا ہونا چاہئے۔ بہت جلد سوفٹ سنٹرز کا اجرا تمام تحصیلوں میں کریں گے۔ سائبر کرائمز ونگ کی استعداد بڑھا رہے ہیں۔ اس وقت بڑا مسئلہ ہے۔ وزارت داخلہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ 124ملین براڈ بینڈ صارفین اور 121ملین تھری جی اور فور جی صارفین ہیں۔ سائبر کرائم کی شکایات کی تعداد بھی بڑھی ہے ۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے فائر ونگ کے پاس 23فائر ٹینڈر موجود ہیں۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن فائر ونگ کے پاس دو 68 میٹر اور دو 29میٹر برونٹو سنارکل گاڑیاں ہیں۔ اسلام آباد کی دس بڑی بلند عمارتوں کے فائر آڈٹ میں خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ قومی اسمبلی میں پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان ہوشربا مہنگائی کے خلاف حکومت پر برس پڑے اور کہا کہ موجودہ حکومت کا ہنی مون پیریڈ تو ختم ہو گیا ہے، آج جو مہنگائی ہے، جو تیل گھی، چینی، آٹا، مہنگا ہو رہا ہے، بجلی بھی نہیں ہے، گیس بھی نہیں ہے اور مہنگائی بھی ہے، وزیر خزانہ کو کیوں نہیں بلاتے اور پوچھتے کہ معیشت کا کیا حال ہے، بجلی کیوں مہنگی ہو رہی ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ساتھ پچھلے جو معاہدے ہوئے تھے وہ یہاں پیش کئے جائیں۔ نور عالم خان نے کہا کہ میں بحیثیت پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی چیئرمین کہتا ہوںکہ میں نے جتنے کیسز نیب ایف آئی اے کو کرپشن کے بھجوائے ہیں وہ سست پیشرفت میں ہیں، یہاں تو گھڑی چور کو بھی چھوڑا جاتا ہے، وہ لوگ جو سٹیجوں سے ہمیں گالی دیتے ہیں آپ بھی ریکارڈ دیں کہ آپ نے گھر کیسے لئے ہیں، اتنے خرچے کیسے پورے کرتے ہیں؟۔ نور عالم خان نے کہا کہ جو اداروں کے خلاف باتیں کی گئیں ان کے خلاف کیا کوئی ایکشن لیا؟۔ ان کے خلاف آرٹیکل 6کا کوئی سوچا؟۔ کیا آپ لوگ ان لوگوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ ناز بلوچ نے کہا کہ پورے پارلیمنٹ کو خواتین کا احترام لازم بنانا چاہئے، خواتین کے لئے دہہرا معیار ختم کیا جائے۔ پٹرولیم مصنوعات ایکٹ 1934میں مزید ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، قومی اسمبلی نے پیٹرولیم مصنوعات بل ترمیمی بل 2022 کی منظوری دے دی۔ پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ بل 2022مشترکہ اجلاس میں بھیجنے کی تحریک منظور کرلی۔ قومی اسمبلی میں غیر ملکی سرمایہ کاری تحفظ و فروغ بل 2022پیش کر دیا گیا۔ ریکوڈک سے متعلق بل وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔ بی این پی مینگل اور جے یو آئی نے حکومتی بل کی مخالفت کی۔ وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یکوڈک سے متعلق بل سینٹ سے پاس ہو چکا ہے، حکومت بلوچستان اور وفاقی کابینہ نے دو کمپنیوں سے سیٹلمنٹ کی۔ وزیر قانون نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ریکوڈک سے متعلق فیصلے پر سیٹلمنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ ریکوڈک سے متعلق یہ قانون سازی ہے۔ سینٹ سے یہ بل پاس ہو چکا ہے۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے ایک خوش آئند قانون سازی ہے، میری درخواست ہے کہ بل کو پاس کر لیا جائے تاکہ ڈیل سیو ہو سکے، بل پر وزیر اعظم نے سب کو اعتماد میں لینے کی ہدایت کی ہے۔ سردار اختر مینگل نے بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وسائل کی وجہ سے ہمارے نوجوان اٹھائے جا رہے ہیں، ہمارے نوجوانوں کو وسائل کی وجہ سے ہی مٹی میں درگور کیا گیا، سی پیک کے نام پر بلوچستان میں کچھ نہ ہو سکا۔ اختر مینگل نے کہا کہ اپنے مفادات کی خاطر راتوں رات بل منظور کروائے جاتے ہیں، اپنے مفادات کیلئے یہاں راتوں کو عدالتیں کھولی جاتی ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے اٹھارہویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، آپ صوبوں کے نام ختم کردیں ون یونٹ بنا دیں، وفاق جو فیصلہ کرے گا ہمیں منظور ہوگا، اس قسم کی قانون سازی سے آپ بلوچستان کے لوگوں کو خوش نہیں کرسکتے۔ خالد حسین مگسی نے کہا کہ پی اے پی کچھ عرصہ پہلے بڑا اچھا لگتا تھا، سرمایہ کاری تحفظ و فروغ بل 2022 کی منظوری کے دوران جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی کورم کی نشاندہی کرتے رہے، یہ قانون سازی غیر آئینی ہے۔ قومی اسمبلی اجلاس آج دن11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ دوسری طرف سینٹ اجلاس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحفظ کا بل پیش کیا گیا جو معمول کی کارروائی معطل کرکے پیش کیا گیا تھا۔ بل ضمنی ایجنڈے میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ریکوڈک کا منصوبہ رک گیا تھا۔ غیر ملکی سرمایہ کاری پروموشن اور تحفظ کا بل سینٹ میں منظوری کے لیے پیش کر دیا گیا۔ حکومتی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نیشنل پارٹی کے سینیٹر طاہر بزنجو نے بل کی مخالفت کی۔ دونوں نشست پر کھڑے ہو گئے اور ہاتھ ہلا کر بل کی مخالفت کی۔ اسی طرح بلوچستان سے تعلق رکھنے والی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی سینیٹر گل بشری اور بلوچستان ہی کی سینیٹر نسیمہ احسان نے بھی بل کی مخالفت کی۔ وزیراعظم شہبازشرف نے سردار اختر مینگل سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے ریکوڈک معاہدے سے متعلق قانون سازی پر حمایت مانگی۔ اختر مینگل نے غیر ملکی سرمایہ کاری تحفظ فروغ بل پر تحفظات سے آگاہ کیا۔ وفاقی حکومت نے ریکوڈک معاملے پر اتحادی جماعتوں کے تحفظات مان لئے۔ ریکوڈک کے معاملے پر حکومتی اتحادیوں کے احتجاج پر اسحاق ڈار، ایاز صادق، اعظم نذیر تارڑ اتحادیوں کو منانے پہنچے۔ اجلاس میں صادق سنجرانی، مولانا اسعد محمود سمیت دیگر حکومتی اتحادی شریک ہوئے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری بل پر اتحادیوں کی ترامیم مان لی گئیں۔ اتحادیوں کے مطالبے پر بل میں نئی ترامیم شامل کی جا رہی ہیں۔
بل منظور

مزیدخبریں