رےاست کسِ چےز پر کھڑی ہوتی ہے۔ ظاہر ہے کہ قومی خزانے کے بل پوتے پر ساری رےاست چلتی ہے اور قومی خزانہ عوام پر ناجائز ٹےکس لگا کر بھرا جاتا ہے۔ آپ ٹےکسوں کی شرح، ٹےکسوں کی تعداد اور ٹےکسوں کی بھرمار سے حکومت کی بد نےتی اور بدعنوانی کا اندازہ لگا سکتے ہےں۔ انسان ساری زندگی اپنی ہڈےاں رگڑ کر، دن رات محنت کر کے پلاٹ خرےدتا ہے ،گھر بناتا ہے ۔ گاڑی خرےدتا ہے، دفتربناتا ہے ےا کاروبار کرتا ہے تو حکومت ان تمام جا ئےدادوں پر اتنا زےادہ ٹےکس لگا دےتی ہے کہ آدمی کی کمر ٹو ٹنے کے ساتھ ہمت بھی ٹوٹ جاتی ہے۔ بجلی کے بِلوں مےں اتنے زےادہ ناروا ٹےکس ہےں کہ پو ری دنےا مےں اےسی گھناﺅنی مثال نہےں ملے گی۔ حد تو ےہ ہے کہ اےک گلاس پانی پر بھی پاکستانی ٹےکس ادا کرتا ہے۔ چپس کا ہواسے بھرا ہوا پےکٹ بلکہ ماچس کی تےلی پر بھی ٹےکس ہے۔
پاکستانےوں کو ہزاروں لاکھوں طرح کی ٹےنشن ڈےپرےشن فرسٹرےشن دےکر اتنا بےمار اور لاخر کر دےا ہے کہ پورا پاکستان بےمار ہے۔ پلے گراﺅنڈز، پارک اور دےگر تفرےح گا ہےںوےران ہےں۔ صرف ہسپتال کلےنک فا رمےسےوں پر مےلے کا سماں ہے جہاں پاکستانےوں کو سخت بےماری اذےت اورکرب مےں لوٹ مار کے ذرےعے تباہ برباد کر دےا جاتا ہے۔ پےنا ڈول جےسی چار آنے کی گولی اول تو ملتی نہےں، جبکہ گو لی مقامی سطح پر معمولی اجزاءسے تےا ر ہو تی ہے۔ دواﺅں پر اتنے ٹےکس ہےں کہ خدا کی پناہ جو سٹےنٹ دل کے مرےضوں کے لےے باہر کے ممالک مےں سو ڈےڑھ سو روپے مےں دستےاب ہے۔ پاکستان مےں اُسکے ہزاروں لاکھوں روپے وصول کےے جاتے ہےں۔ کےنسر کے علاج مےں اور کےموتھراپی کے دوران جو انجکشن لگا ئے جاتے ہےں۔ اُنکی اصل قےمت چند ہزار ہے لےکن پاکستان مےں اُس اےک انجکشن کی قےمت ڈےڑھ لاکھ اور تےن لاکھ تک وصول کی جارہی ہے۔ پھر کئی پرا ئےوےٹ ہسپتال جھوٹ بولتے ہےں کہ ہم کےنسر کاعلاج مفت کرتے ہےں۔اگر علاج پرائےوےٹ بھی کراےا جائے اورمرےض سے جائز پےسے وصول کےے جائےں تو حقےقت مےں ےہ علاج محض دس لاکھ مےں ممکن ہے لےکن کےنسر کے مرےض درد سے تڑپ رہے ہو تے ہےں اور پرائےوےٹ نام نہاد بڑے بڑے ہسپتالوں مےں لوٹ مار کی ےہ انتہا ہے کہ مرےض سے ساٹھ ستر لاکھ نکلوا لےتے ہےں۔ جبکہ ٹےسٹوں کا اےک لاکھ وصول کر لےا جاتا ہے اور کےنسر کے مرےضوں کو دورانِ علاج کم از کم پچاس ساٹھ مرتبہ ٹےسٹوں سے گزرنا پڑتا ہے۔
سوال ےہ ہے کہ کےا سرکاری اور پرا ئےوےٹ ہسپتالوںپر کو ئی چےک اےنڈ بےلنس نہےں ہے۔ صورتحال ےہ ہے کہ مرےض اکثر ڈا کٹروں کی غفلت، کو تا ہی اور نالائقی سے مرتے ہےں لےکن کو ئی اِس قِتل عام کا نوٹس نہےں لےتا کےونکہ اشرافےہ تو عوام کے ٹےکسوں سے امرےکہ نگلےنڈ سے علاج کرا لےتی ہے۔ عوام تےن چار دن دفتر نہ جائےں تو ادارے انھےں ذلےل و خوار کر کے اور تنخواہ کاٹ کر نکال دےتے ہےں لےکن چوہدی نثار، اسحاق ڈار دو اےسی مثا لےں ہےں کہ اےک نے تےن سال بعد اور دوسرے نے چار سال بعد حلف اٹھاےا اور الےکشن کمےشن ےا کسی انصاف کے ادارے نے باز پُرس نہےں کی کہ اےک اہم نشست کا تےن چار سال حلف کےوں نہےں لےا گےا۔ شرمناک حقےقت ےہ ہے کہ دونوں نے ٹکے کا کام نہےں کےا مگر تےن چار سال کے تمام واجبات کروڑوں مےں وصول کر لےے۔ عمران خان جو روز عجےب و غرےب بھاشن دےتے نہےں تھکتے۔ وہ اور انکے تمام ارکان اسمبلی با قا عدگی سے تنخواہےں، بونس اور تمام مرا عا ت حکومت سے وصول کر رہے ہےں جبکہ کئی تو استعفوں کے دعوے ٰ بھی کر چکے ہےں لےکن تمام وا جبات ڈھٹا ئی سے لے رہے ہےں۔ ےاد کرےں کہ چند ماہ پہلے سےلاب آےا تو کسی اےک حکمران نے دھےلا بلکہ پھوٹی کوڑی بھی متا ثرےنِ سےلاب کو نہےں دی۔ تقر ےباً تےن درجن ممالک سے ڈالرز پوئڈز ےورو ےن آئے۔ ہر روز اربوں کھربوں کے پرا جےکٹس کی اشتہار بازی ہو تی ہے لےکن حقےقت ےہ ہے کہ جن چےکوں کا شور مچا ےا جاتا ہے کہ فلاں کی امداد کی ہے تو ےہ سب محض پروپیگنڈا ہے۔
پاکستان کی حکومتےں تو اتنی نا اہل ہےں کہ کو ئی مر رہا ہو تو اُس کی مدد نہےں کرتے۔ کو ئی ادےب شاعر دانشور صحافی بےمار پڑ جائے تو صوبائی ےا وفاقی حکومت اندھی گو نگی بہری بے حس ہو کر بےٹھی رہتی ہے۔ پاکستان مےں جو بھی حکومت ہو ، صرف اپنا اور اپنے خو شامدےوں کا بھرنا بھرتی ہے۔ پاکستانی عوام رات دن تباہ برباد اور مفلوک الحال ہو رہے ہےں لےکن پاکستانی عوام کا خون نچوڑ کر پےنے والی ےہ جُو نکےںپھل پھول رہی ہےں۔ انکی اولادےں عےاشےاں کر رہی ہےں۔ ےہ لوگ نہ کام کرتے نہ محنت کرتے لےکن انکے اثاثے اربوں کھربوں مےں ہےں اور عوام کی اولاد اعلیٰ تعلےم حا صل کر کے ٹےوشن پڑھا اور ٹےکسےاں چلا رہی ہے۔ عوام کے خون پسےنے کی کمائےوں پر عےاشےاں کر نے والوں کو پہچان لےں اور اعلان کر ےں کہ اِس بار الےکشن مےں کسی آزمودہ کو اےک ووٹ نہ پڑے گا۔ نئے چہرے آئےں گے تو نظام بدلے گا۔
عوام کے خون پسےنے پر عےاشےاں کرنے والے
Dec 13, 2022