لاہور( این این آئی)ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے انہیں مختلف محکموں کے درمیان شٹل کاک بنانے کی بجائے کرپشن سے پاک ون ونڈو پالیسی ناگزیر ہے ۔ سرخ فیتے کی وجہ سے بھی سرمایہ کاری میں خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہو رہے۔ پاکستان کے نظام سے نالاں ملکی اور غیر ملکی سرما یہ کاروں کو واپس لا نے کیلئے ان کا اعتماد بحال کیا جائے ۔جب بھی کسی شعبے پر ٹیکسز کا جال پھینکا گیا تو سرمایہ کار دوسرے ممالک میں چلے گئے اس لئے ہمیں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہو گی اور دوستانہ ماحول پیدا کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر رانا منیر حسین ،جنرل سیکرٹری چودھری قمرالزمان ،پاکستان ٹیکس ایڈوائزر ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما چودھری امانت بشیراور دیگر نے ’’غیر ملکی سرمایہ کاری کا رجحان اور مشکلات ‘‘ کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر مقامی سرمایہ کاروں سمیت ٹیکس با رز کے نما ئند ے بھی مو جود تھے ۔جنہوں نے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔مقررین نے کہا کہ حکومت اپنی آمدن میں اضافہ اور ریو نیو کلیکشن میں بہتر ی کی خواہاں ہے تو اسے نہ صرف غیر ملکی بلکہ ملکی سر مایہ کا روں کیلئے جامع پالیسی دینا ہو گی۔ پاکستان کے مختلف سیکٹرز میں سر مایہ کا ر ی کرنے والوں کو سہولیات کے ساتھ ان کیلئے ٹیکس کی شرح میں بھی کمی ہونی چاہیے ۔پا کستا ن کا موجودہ نظام سرما یہ کا روں کیلئے مو زوں نہیں ہے اس لئے ابھی تک سرمایہ کاری میں خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہو رہے۔ پراپرٹی سیکٹر پر 2016میں لگا ئے گئے ٹیکسز سے 400ارب سے زائد سر ما یہ دبئی چلا گیا۔ ہمیں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور دوستانہ ماحول کو فروغ دینا چاہیے اور مہم جوئی کی بجائے کچھ لو اور کچھ دو کی حکمت عملی مرتب کی جائے ۔اس کے علاوہ برآمدات کے مینو فیکچررز کیلئے گیس او ربجلی کے نرخ کم کر کے انہیں منجمد کیا جائے ۔انہوں نے پیشکش کی کہ پاکستان ٹیکس بار ایسو سی ایشن کے سا تھ ملک بھر سے 34ٹیکس با رز کام کر رہی ہیں جو ملکی ٹیکس نظام میں بہتر لانے اور ملکی تر قی اورخو شحالی کیلئے حکومت کا ساتھ د ے سکتی ہیں۔
سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے کرپشن سے پالیسی نا گزیر : پاکستان ٹیکس بار
Dec 13, 2022