لاہور(کامرس رپورٹر) لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے حکومت پر زور دیا ہے کہ شادی سے پہلے بلڈ سکریننگ اور تھیلیسیمیا ٹیسٹ کو لازمی قرار دے کیونکہ قواعد و ضوابط پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث تھیلیسیمیا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ تھیلیسیمیا خون کی ایک سنگین بیماری ہے اور اس مرض میں مبتلا افراد کو ہیموگلوبن کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے ہر 3 سے 8 ہفتے بعد خون کی منتقلی کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا کیلئے ٹیسٹ اور بلڈ اسکریننگ ضروری ہے کیونکہ اگر تھیلیسیمیا والے 2 افراد کی شادی ہو جاتی ہے تو ان کے بچوں کو تھیلیسیمیا کے خطرناک مرض میں مبتلا ہونے کا قوی امکان ہے۔کاشف انور نے کہا کہ اگر قانون بنتا ہے تو اس پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ سکریننگ بھی ہونی چاہیے۔ انہوں نے تجویز دی کہ تھیلیسیمیا ٹیسٹ کے سرٹیفیکیٹ کے بغیر عوام کو کوئی سرکاری دستاویز جاری نہ کی جائیں۔ دریں اثنا، لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور جہاد فار زیرو تھیلیسیمیا نے تھیلیسیمیا کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنے کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور اور جہاد فار زیرو تھیلیسیمیا کے چیئرپرسن/بانی نے اپنے اپنے اداروں کی جانب سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔مفاہمتی یادداشت کے مطابق دونوں ادارے اس موذی مرض کے خاتمے کے لیے بھرپور کوششیں کریں گے اور حکومت پر زور دیا جائے کہ تھیلیسیمیاکے خاتمے کے لیے اسی طرح میڈیکل ایمرجنسی کا اعلان کیا جائے جیسا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے کیا گیا تھا۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے توقع ظاہر کی کہ یہ مفاہمتی یادداشت دور رس نتائج کی حامل ہوگی۔
حکومت بلڈ سکریننگ ، تھیلیسیمیا ٹیسٹ کو لازمی قرار دے:صدرلاہورچیمبر
Dec 13, 2022