بوچھال کلاں (نامہ نگار) یونیورسٹی آف کے وائس چانسلر ڈاکٹر بلال خان نے بتایا کہ بریگیڈئیر خواجہ طارق محمود نہ صرف اچھے فوجی آفیسر تھے بلکہ وہ واحد انجینئر اورانٹرنیشنل سکالر ہونے کے علاوہ ایک بڑے انسان تھے، انہوںنے کہا کہ جب وہ 1985ء کے بعد پاکستان ایمبسی لندن میں ایجوکیشن شعبہ کے سربراہ تھے میں بھی اپنی پی ایچ ڈی ڈگری کیلئے ایمپرئیر سکالر لندن گیا ہوا تھا اور میرے وہاں دو سال قیام کے دوران میرے سمیت تمام پاکستانی جو سکالرشپ پر تھے ان کا خیال رکھا، بریگیڈئیر طارق مجھے مستقبل کا اے کیو خان کہا کرتے تھے، وہ ہورائزن ڈگری کالج اور کامرس کے زیر اہتمام بریگیڈئیر خواجہ طارق محمود کی پہلی برسی پر منعقد ہونے والے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کررہے تھے، ریفرنس کی صدارت بریگیڈئیر طارق محمود کے صاحبزادے خواجہ یوسف طارق نے کی، تعزیتی ریفرنس کا آغاز کرتے ہوئے خواجہ بابر سلیم محمود چیئرمین چکوال پریس کلب نے بتایا کہ محمود ناصر ثروت ٹرسٹ کی بنیاد بریگیڈئیر خواجہ طارق محمود مرحوم نے خود رکھی تھی اور ہرسال پانچ لاکھ سے زائد تعلیمی وظائف ذہین اور لائق اور مستحق طالب علموں میں تقسیم کرتے تھے ۔