اقتدار میں آ کر بے نظیر سپورٹ ڈبل، پنجاب میں گھر، جوانوں، کسانوں، مزدوروں کو مدد دینگے: بلاول

گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے گوجرانوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ   پیپلز پارٹی کاکوئی سیاسی مخالف نہیں، ان پرانے سیاستدانوں سے ہمارا کوئی مقابلہ نہیں، نہ کہ کسی کھلاڑی سے یا کسی اور سے، پیپلزپارٹی کا مقابلہ غربت، بے روزگاری سے ہے، میری سیاسی تربیت شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے کی۔ شہید محترمہ نے ہمیں نفرت، تقسیم، گالم گلوچ کی سیاست نہیں سکھائی۔ مشکلات کا حل قائد عوام کے نظریہ اور منشور میں ہے۔ میں حکومت میں آکر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ڈبل کروں گا۔ پیپلزپارٹی 20لاکھ مکان بنا رہی ہے، ہم خواتین کو مالکانہ حقوق دے رہے ہیں، جیسے ذوالفقار بھٹو نے 5مرلہ مکان دئیے اس طرح ہم بھی پنجاب کے لوگوں کو دیں گے۔ قائد عوام نے روٹی کپڑے اور مکان کا نعرہ دیا تھا۔ آج بھی پاکستان کی عوام کی تمام مشکلات کا حل اس نعرے میں موجود ہے۔ اشرافیہ کی سبسڈی بند کردوں گا۔ اگلی بار جب پی پی کی حکومت بنے گی کسان کارڈ کے ذریعے مدد کریں گے۔ آصف زرداری نے اپنے دور میں کسانوں کیلئے کام کیا۔ بے نظیر مزدور کارڈ لیکر آئیں گے۔ بی آئی ایس پی کو دگنا کریں گے۔ وعدہ کرتا ہوں بھٹو کی طرح پانچ مرلہ سکیم جیسا منصوبہ پنجاب کے لوگوں کیلئے شروع کروں گا۔ پنجاب کی تمام کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دلوائیں گے۔ وقت آ گیا ہے ملک کے نوجوانوں کو ان کا حق دیا جائے۔ یوتھ کارڈ کے ذریعے نوجوانوں کو ایک سال کیلئے مالی مدد فراہم کریں گے۔ ہم ہر ضلع میں یوتھ مراکز بنائیں گے۔ کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ ان کو پانچویں بار وزیراعظم بنوائے۔ اگر خدانخوانستہ یہ پانچویں بار وزیراعظم بن گیا تو ان سے ہی لڑے گا جن سے لڑتا رہا ہے۔ یہ دس  سال سعودی عرب چھٹی پر گئے پھر اس کو دو تہائی اکثریت دلوائی گئی پھر جس نے اس کو دو تہائی اکثریت دلوائی ان ہی سے لڑ پڑا۔ پھر رٹ لگائی کہ مجھے کیوں نکالا؟ ہمیں نئی سیاست کرنی چاہئے۔ پی ٹی آئی کا الیکشن لڑنے کا مقصد بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نکالنا ہے جبکہ ن لیگ کا الیکشن لڑنے کا مقصد اپنے آپ کو جیل جانے سے بچانا ہے۔ مجھے نہ جیل کی فکر ہے نہ نیب کی فکر ہے۔ آئیں اب دمادم مست قلندر کرکے میدان میں نکلیں۔ انشاء اللہ جیت جیالوں اور تیر کی ہو گی۔ اگر میاں صاحب نے الیکشن آگے لے جانے کی کوشش کی تو عوام میں نکل کر جدوجہد کروں گا۔ 8 فروری کو ہم نے ایسا سرپرائز دینا ہے  کہ رائیونڈ کو بھی یاد رہے۔  چار بار کا وزیراعظم  پانچویں بار کون سا تیر مارے گا۔ تین بار خود اور چوتھی مرتبہ بھائی کو وزیراعظم بناکر ناکام رہے۔

ای پیپر دی نیشن