پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ ہمیں گھر سے نکلنے کے بعد فالو کیا جاتا ہے، کہا جاتا ہے آپ کو جیلوں میں ڈال دیں گے، جو کچھ ہو رہا ہے ہمیں انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا، ایسا لگ رہا ہے کہ ہم اپنے ملک میں نہیں کسی اور ملک میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ تفصیلا ت کے مطابق اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمرہ عدالت میں ڈبے بنا دیئے گئے، اندر خوف کس چیز کا ہے مجھے سمجھ نہیں آرہی، ساری فیملی اندر تھی اور باہر سے تالہ لگا دیا گیا تھا، جو کچھ ہو رہا ہے ہمیں انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا بلکہ ایسا لگ رہا ہے ہم اپنے ملک میں نہیں کسی اور ملک میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ عمران خان کی ہمشیرہ نے کہا کہ بہت تکلیف ہوتی ہے کہ یہ ہمارے ساتھ ہمارے ہی ملک میں کیا ہو رہا ہے، ہمیں گھر سے نکلنے کے بعد فالو کیا جاتا ہے، کہا جاتا ہے آپ کو جیلوں میں ڈال دیں گے لیکن ہمیں کوئی خوف نہیں ہے، سب پر پریشر ڈالا جارہا ہے، میڈیا کو اندر نہیں جانے دیا جارہا اس کا بھی کوئی نہ کوئی مقصد ہی ہوگا، میڈیا کے بغیر فری ٹرائل نہیں ہو سکتا۔ قبل ازیں علیمہ خان یہ بھی کہہ چکی ہیں کہ میں الیکشن میں حصہ نہیں لے رہی، انہوں نے فیصلہ کیا ہوا ہے عمران خان کو جیل سے نہیں نکالنا، پورا علالتی نظام ان کو سپورٹ کر رہا ہے، ہمیں عدلیہ، ججز سے ناامید نہیں ہونا چاہئیے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بڑا زبردست فیصلہ دیا کہ جیل ٹرائل نہیں ہونا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے دوبارہ کہا ہے کہ ڈونلد لو اور باجوہ نے مل کر اب ان کی حکومت گرائی، یہ ملک کے خلاف سازش تھی، وہ کہتے ہیں میں نے لوگوں کو بتایا کہ ملک کے خلاف سازش ہے اس کے نتیجہ میں ملک میں ایک سال میں معاشی تباہی ہوئی جس سے عوام کو نقصان اٹھانا پڑا لیکن عمران خان پر سزائے موت کا کیس بنادیا گیا ہے مقصد انہیں موت کی سزا دینا ہے۔