عہدے تاحیات نہیں ہوتے ، لوگ بدلتے رہتے ہیں: علی محمد خان

رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا ہے کہ عہدے تاحیات نہیں ہوتے ، لوگ بدلتے رہتے ہیں 50 سال پہلے ایک وزیراعظم کے ساتھ زیادتی ہوئی اسے تو انصاف مل رہا ہے،ایک وزیراعظم سامنے ہے اور حال ہی میں ہے اس کو انصاف نہیں مل رہا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے مزیدکہا کہ کپتان ابھی میدان میں ہے اور کپتان کے کھلاڑی بھی میدان میں ہیں۔ شخصیات کیلئے قانون سازی ہونی چاہئے نہ فیصلے ہونے چاہئیں۔عہدے تاحیات نہیں ہوتے، لوگ بدلتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ 50سال پہلے ایک وزیراعظم کے ساتھ زیادتی ہوئی اسے تو انصاف مل رہا ہے۔ایک وزیراعظم سامنے ہے اور حال ہی میں ہے اس کو انصاف نہیں مل رہا۔سابق وزیراعظم پر قاتلانہ حملہ ہوتا ہے لیکن اس کو آج تک انصاف نہیں ملاہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عدالت سے ثابت ہوا کیس غلط تھا میں باہر آگیا۔کیا دہشت گردی کا کیس بنانے والوں کیخلاف بھی کوئی کارروائی ہوئی ہے۔بلاول بھٹو کو جواب 2 دن پہلے کوہاٹ کے جلسے میں مل گیا ہے۔ علی محمد خان نے مزیدکہا کہ جہاں انصاف نہیں ملتا وہاں معاشرے تباہ ہو جاتے ہیں۔نواز شریف سے ذاتی دشمنی نہیں انصاف کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔عام آدمی کو تاثر ملتا ہے طاقتور کیلئے الگ غریب کیلئے الگ قانون ہوتا ہے۔  وزیراعظم کو غلط سزا دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ اگر عدالت کا فیصلہ صحیح تھا تو آج غلط کیسے ہو گیا،پہلے فیصلہ درست تھا تو نواز شریف بے گناہ کیسے ہیں،پہلے فیصلہ غلط تھا تو جنہوں نے فیصلہ دیا آزاد کیوں ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ نواز شریف کیا بہانہ کر کے گئے تھے قانون کی کیسے دھجیاں اڑائی گئیں۔ یہی چیزیں ہیں جس کی وجہ سے عام آدمی کا قانون سے یقین اٹھ رہا ہے۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں کیس کیسے چلاہر ایک دن کا گواہ ہوں،آج جس طرح ریلیف مل رہا ہے اس کا بھی گواہ ہوں۔

ای پیپر دی نیشن