کسی انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا لیکن حساب تو بنتا ہے، نوازشریف

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ جعلی کیسز میں سزا ہمیں نہیں 25 کروڑ عوام کو دی گئی، اڈیالہ جیل میں قید کے زخم کبھی بھرنے والے نہیں، اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیاں بھول سکتا ہوں ملک کے خلاف سازش کیسے بھول جاؤں؟ کسی انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا لیکن حساب تو بنتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پارٹی کے پارلیمانی بورڈ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خلاف مقدمات میں جان ہی نہیں تھی، ہماری حکومت ختم کرنےکےلیےجعلی مقدمات بنائےگئے، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو میرے بے قصور ہونے کا یقین تھا، جعلی مقدمات میں بریت پر اللہ کا شکر گزار ہوں، تینوں مقدمات میں نہ شوائد تھے نہ ثبوت تھے، ہائیکورٹ میں مقدمات کا کھوکھلا پن دنیا کے سامنے ظاہر ہو گیا، جب کچھ نہ ملا تو پانامہ کے نام پر اقامہ نکال لائے، ایک ایسا فیصلہ سنایا گیا جو دنیا میں مذاق بن کر رہ گیا۔ قائد ن لیگ نے کہا کہ جو دکھ ہمیں دیئے گئے ان کا مداوا ہے؟ کیا مداوا ہے؟ ایک وزیراعظم کی بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر چھٹی کرا رہے ہیں، سسلین مافیا، گاڈ فادر کہتے ہیں، کیا ججز کبھی ایسے الفاظ استعمال کرتے ہیں؟ کہاں کہاں سے سازشی عناصر نکل کر روز شام کو دکانداری چمکاتے تھے، میں نے کبھی کسی کے خلاف سازش نہیں کی، ہمارے دور میں سٹاک مارکیٹ بلند تھی اور ڈالر کو باندھ کر رکھا ہوا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ میری غیر موجودگی میں نیب کورٹ نے فیصلہ سنا دیا، جس کے بعد اہلیہ ہوش میں نہیں تھیں تو انہیں آئی سی یو میں چھوڑ کر آیا تھا، جس جج نے میرے کیخلاف فیصلہ دیا اسے ہی مانیٹرنگ جج لگا دیا گیا، سازش میں کون کون شامل تھا سب کوپتا چلنا چاہیئے، پاکستان کی خوشحالی کو بدحالی میں بدلنے والا میرا دشمن ہے، جو باتیں کر رہا ہوں اپنی زات کے لیے نہیں کر رہا، مجھے انتقام سے کوئی غرض نہیں، جو پاکستان اور عوام کا دشمن ہے مجھے اس کو معاف کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں، مجھے صرف پاکستان اور اس کے عوام عزیز ہیں۔

 
 
 
 

 
 
 
 

ای پیپر دی نیشن