اسٹاک مارکیٹ میں ملا جلا رجحان، کے ایس ای 100 انڈیکس میں121 پوائنٹس اضافہ

Dec 13, 2024 | 17:01

ویب ڈیسک

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعہ کے روز ملا جلا رجحان دیکھا گیا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 121 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق دن بھر اتار چڑھائو کے بعد کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 121 پوائنٹس یا 0.11 فیصد کے اضافے سے ایک لاکھ 14ہزار 301 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، جو جمعرات کو ایک لاکھ 14 ہزار 180 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ (پی ایس ایکس) میں جمعہ کے روز 460 کمپنیوں کے 4 لاکھ 40 ہزار 580 شیئرز کی خرید و فروخت کی گئی، 198 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ، 245 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی، جب کہ 17 کمپنیوں کے حصص کے بھائو میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1200 پوائنٹس کی کمی بھی دیکھی گئی تھی، تاہم بعد ازاں سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ میں خریداری کے باعث مارکیٹ میں ریکوری دیکھی گئی، اور جمعرات کی نسبت کے ایس ای 100 انڈیکس صرف 121 پوائنٹس بڑھ گیا۔اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے کہا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس دباؤ میں ہے کیونکہ کمرشل بینکوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، جس کی وجہ ایڈوانس ٹو ڈپازٹ ریشو (اے ڈی آر) کی تعریف میں تبدیلی یا کارپوریٹ ٹیکس کی شرحوں میں براہ راست اضافہ اور زیادہ ٹیکسوں کی توقعات ہیں۔تاہم اویس اشرف کا کہنا ہے کہ فرٹیلائزر، ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) سیکٹرز کی کارکردگی برقرار ہے، اسی وجہ سے کے ایس ای 100 انڈیکس کو سہارا ملا ہے۔چیز سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا کہ مارکیٹ بڑی تیزی کے بعد ’آرام‘ کر رہی ہے. اصلاحات معمول کی بات ہیں اور ریٹیل سرمایہ کاروں کو قلیل المدتی اتار چڑھاؤ کو نظر انداز کرنا چاہیے اور طویل مدت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل پی ایس ایکس میں حصص کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا تھا. جس کے بعد کے ایس ای 100 انڈیکس 3 ہزار سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ 14 ہزار کی حد عبور کرگیا تھا، جسے ایک تجزیہ کار نے اب تک کی تیسری بلند ترین سطح قرار دیا تھا۔

گزشتہ ڈیڑھ سال کے عرصے میں 100 انڈیکس 40 ہزار پوائنٹس کی سطح سے ایک لاکھ 12 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر چکا ہے، جو 180 فیصد نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

مزیدخبریں