26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کردی گئی۔26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی جلد سماعت کی درخواست لاہور ہائیکورٹ بار کی جانب سے دائر کی گئی۔لاہور ہائیکورٹ بار کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں عدالتی دائرہ اختیار اور بنیادی حقوق کا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں فوری طور پر سماعت کے لیے مقرر کی جائیں۔
قبل ازیں جمعے کے روز سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلنز کے ٹرائل کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے آٸینی بینچ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف داٸر درخواستوں پر سماعت جنوری کے دوسرے ہفتے کرنے کا عندیہ دیا۔آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ خصوصی عدالتوں سے متعلق جلد فیصلہ کرنا چاہتے ہیں. جس کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں سننی ہیں۔ 26 ویں آٸینی ترمیم کے خلاف درخواستیں جنوری کے دوسرے ہفتے مقرر کرنا چاہتے ہیں.ہمارے پاس 26 ویں ترمیم سمیت بہت سے کیسز پائپ لائن میں ہیں۔دوران سماعت وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری تھے کہ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ خصوصی عدالتوں سے متعلق کیس موسم سرما کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کردیتے ہیں. ہم نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں بھی مقرر کرنی ہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں تحریک انصاف سمیت دیگر فریقین نے 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔