فیض احمد فیض تیرہ فروری انیس سو گیارہ کو نارووال کے گاﺅں کالا قادر میں پیدا ہوئے، ان کے والد چوہدری سلطان بخش بریسٹر اور افغانستان کے شاہ عبدالرحمان کے وزیررہے۔ فیض احمد فیض پاکستان آرٹس کونسل کے سیکرٹری رہے جبکہ وزارت تعلیم اور امور ثقافت میں مشیر کی حیثیت سے خدمات بھی سرانجام دیتے رہے۔ان کی تصانیف کے انگریزی، فرانسیسی، فارسی، عربی ، جاپانی، بنگالی اور ہندی سمیت متعدد زبانوں میں زبانوں میں تراجم بھی کیئے گئے۔
انہوں نے ایم اے انگلش گورنمنٹ کالج لاہوراور ایم اے عربی اورئینٹل کالج سے پاس کیا۔ انیس سو پینتیس سےانیس سو چالیس تک ایم اے او کالج امرتسر اور انیس سو چالیس سے انیس سو بیالیس تک ہیلی کالج آف کامرس اور پنجاب یونیورسٹی میں انہوں نے تدریس کا سلسلہ جاری رکھا جبکہ چار سال تک پاکستان ٹائمز اور امروز کے ایڈیٹر بھی رہے۔ حکومت روس نے فیض احمد فیض کو اُن کی ادبی خدمات کے سلسلہ میں لینن پرائزسے نوازا۔ ان کی یاد میں انیس فروری کو نارووال میں مشاعرہ جبکہ بیس فروری کو ان کے آبائی گاﺅں کالا قادر میں فیض میلہ منعقد کیا جائے گا ۔
انہوں نے ایم اے انگلش گورنمنٹ کالج لاہوراور ایم اے عربی اورئینٹل کالج سے پاس کیا۔ انیس سو پینتیس سےانیس سو چالیس تک ایم اے او کالج امرتسر اور انیس سو چالیس سے انیس سو بیالیس تک ہیلی کالج آف کامرس اور پنجاب یونیورسٹی میں انہوں نے تدریس کا سلسلہ جاری رکھا جبکہ چار سال تک پاکستان ٹائمز اور امروز کے ایڈیٹر بھی رہے۔ حکومت روس نے فیض احمد فیض کو اُن کی ادبی خدمات کے سلسلہ میں لینن پرائزسے نوازا۔ ان کی یاد میں انیس فروری کو نارووال میں مشاعرہ جبکہ بیس فروری کو ان کے آبائی گاﺅں کالا قادر میں فیض میلہ منعقد کیا جائے گا ۔