حکومت نے ملک و قوم کا تماشہ بنا دیا،کرپشن سے شہادت کا درجہ نہیں ملتا، حکمران استثنی کے پیچھے چھپنے کے بجائے ملکی دولت واپس لائیں۔ نواز شريف

رائیونڈ میں اپنی رہائش گاہ پر سندھ نيشنل فرنٹ کے رہنما ممتاز بھٹو سے ملاقات کے بعد ميڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ حکومتی اتحادی بھی سوئس حکام کو خط نہ لکھنے کی حمايت کررہے ہيں لہذا وہ بھی حکومتی کارناموں کے برابر کے ذمہ دار ہیں۔
میاں نوازشریف نے کہا کہ کام حکومت نے خودغلط کيااورالزام سپريم کورٹ پرلگاياجارہاہے۔ سوئس بينکوں میں پڑا پیسہ بہر صورت واپس آنا چاہیے جبکہ اس حوالے سے خط لکھنے کا سپریم کورٹ کا حکم بھی جائز ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت سوئس حکام کو خط لکھنے سے اس لئے کترارہی ہے کہ اگر ایسا کیا تو تمام پیسہ واپس آجائے گا۔
نون لیگی صدر نے کہا کہ سياستدانوں کو دوہرا معيارنہیں اپنانا چاہیے. بعض سياستدان تبديلی کا نعرہ لگا کرپرانے چہروں کو اپنے گرد جمع کررہے ہيں. استثنی کے حوالے سے پوچھے گئے ايک سوال کے جواب ميں انہوں نے کہا کہ استثنی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے ۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ کرپشن سے شہادت کا درجہ نہیں ملے گا ،ميمو گيٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کا موقف پہلے بھی واضح رہا ہےتاہم دوسرے لوگ بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

ای پیپر دی نیشن