کراچی (اے ایف پی) ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی طرف سے 75 پاکستانی ٹیکسٹائل اور گارمنٹس مصنوعات یورپ میں 2 سال کےلئے ڈیوٹی فری قرار دینے سے مذکورہ صنعتوں میں بہتری آئےگی۔ یورپی یونین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور 3 ارب 90 کروڑ ڈالر کی 30 فیصد درآمد پاکستان سے کرتا ہے۔ ایک ٹیکسٹائل ملز کے مالک اصغر حسین کا کہنا ہے کہ گارمنٹس کی برآمدات سے بڑی بہتری کی امید ہے اور توقع ہے کہ ہم یورپی مارکیٹ میں بہت کچھ حاصل کر سکیں گے۔ اس رعایت سے جہاں انڈسٹری ترقی کرےگی وہاں روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔ چیئرمین پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس ایسوسی ایشن شہزاد سلیم نے کہا کہ یورپی یونین کے اس پیکج سے ہماری دم توڑتی صنعت اور معیشت میں زندگی آجائےگی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے ٹیکسٹائل مرزا اختیار بیگ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین پیکج سے ہماری برآمدات 40 کروڑ یورو تک پہنچ جائینگی۔ ایکویٹی ریسرچ کے فرقان پنجانی کا کہنا ہے کہ ہماری گارمنٹس برآمدات بڑھ کر 17 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سالانہ ہو جائےگی۔ آزاد تجزیہ اے بی شاہد نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین پیکج اگرچہ کہ مثبت پیش رفت ہے لیکن اتنا کم ہے کہ اس سے معیشت پر جو منفی اثرات پڑے ہیں انہیں دور نہیںکیا جاسکے گا۔ دوسری طرف ایک ہنرمند کارکن بخوبی جانتا ہے کہ بہتری کیا ہے کیونکہ کبھی اسے نوکری پر رکھ لیا جاتا ہے اور کبھی کام نہ ہونے کا بہانہ لگا کر نکال دیا جاتا ہے۔ بہرحال یورپی یونین کی طرف سے رعایات اچھی ہیں مگر یہ کوئی نہیں جانتا کہ یہ کتنا عرصہ رہیںگے کیونکہ پاکستان میںغیریقینی صورتحال محض کاٹتی نہیں بلکہ مہلک ثابت ہوتی ہے۔