لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین آغا سید سیدین نے کہا کہ ملک کو اگر بڑھتے ہوئے مالیاتی خسارے سے نجات دلانا ہے تو ملکی برآمدات اور بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہو گا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں لاقانونیت اور انرجی کے بحران نے پاکستانی صنعت کاروں کی اس بات پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ ملک میں سرمایہ کاری کرنے کی بجائے دیگر ممالک میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ملک کے قومی خزانے میں صرف 8.7 بلین ڈالر کا زرِمبادلہ موجود ہے جبکہ اگلے پانچ ماہ میں ہم نے آئی ایم ایف کو مزید 1.70بلین ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے اور 2014 میں مزید 3.20 بلین ڈالر واجب الادا ہیں جبکہ الیکشن کا سال ہونے کی وجہ سے قومی معیشت میں خاطرخواہ اضافہ ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔ انہوں نے کہا پچھلے چار برسوں میں مالیاتی خسارے کو پورا کرنے کیلئے قرضہ جات میں اوسطاً 60فیصد اضافہ ہوا جس سے ملکی معیشت متاثر ہوئی ہے اِسی وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ جی ڈی پی کی شرح نمو میں اضافہ کیا جائے۔ اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور ملکی برآمدات کو فروغ دیا جائے جس کے لئے انرجی کے بحران، جرائم اور لاقانونیت کے خاتمہ کو سب سے زیادہ ترجیح دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہمسایہ ملک ہندوستان کوئلے سے 60 فیصد بجلی پیدا کرتا ہے جبکہ ہمارے پاس دنیا کے سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر ہونے کے باوجود کوئلے سے صرف 1فیصد بجلی تیار کی جاتی ہے لہٰذا توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے فوری طور سستی بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگائے جائیں جن میں کوئلہ اور شمسی توانائی کو ترجیح دی جائے۔
”مالیاتی خسارے سے نجات کیلئے بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے“
Feb 13, 2013