اسلام آباد/ چکوال (ثناءنیوز/ اے پی اے) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن میں اقتدار کی پارٹیوں سے اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تاہم دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور اتحاد ہو سکتا ہے۔ وہ گزشتہ رات پیر شوکت حسین کرولی کی طرف سے دئیے گئے عشائیے میں خطاب کر رہے تھے۔ انہوںنے کہا کہ عوام نے گٹھ جوڑ اور مک مکا کرنے والی دونوں پارٹیوں کو پہچان لیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کو نگران حکومت قائم کرنے کے لئے کسی طور پر مک مکا نہیں کرنے دیا جائےگا۔ 23مارچ کو لاہور کے مینار پاکستان پر تحریک انصاف کا بڑا جلسہ ہوگا۔ دوسری جانب عمران خان نے خیبر پی کے اور پنجاب میں پارٹی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے پر کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی انتخابات نے حقیقی جمہوریت پر یقین رکھنے والوں اور جمہوری آمروں کے درمیان واضح لکیرکھینچ دی ہے، مشکلات اور نامساعد حالات کے باوجود کامیاب انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد معمولی کامیابی نہیں بلکہ ان انتخابات سے تحریک انصاف نے حقیقی جمہوریت کی منزل حاصل کر لی ہے۔ ان خیالات کا اظہار عمران خان نے یہاں پارٹی کے مختلف وفود سے گفتگو گرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بعض سیاسی جماعتوں کے ڈمی پارٹی انتخابات کو الیکشن کمشن آف پاکستان کی جانب سے تسلیم کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان سیاسی جماعتوں نے کوئی الیکشن نہیں کرایا بلکہ چند افراد نے بند کمروں میں بیٹھ کر پارٹی عہدوں پر من پسند افراد کی سلیکشن کی ہے۔ انہوں نے کہا جو سیاسی جماعتیں پارٹی انتخابات کی بجائے سلیکشن کرتی ہیں وہ دراصل ڈکٹیرشپ اور آمریت پر یقین رکھتی ہیں۔