دوہری شہریت کوئی جرم نہیں‘ سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کروں گا: طاہر القادری

Feb 13, 2013

اسلام آباد (آئی این پی) تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ دوہری شہریت کوئی جرم نہیں اور نہ ہی آئین میں کوئی اعتراض ہے، پاکستان کا سولہ ممالک سے دوہری شہریت کا معاہدہ ہے، سپریم کورٹ جو فیصلہ دے گی قبول کروں گا‘ سپریم کورٹ نے میری درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ہے ،دہری شہریت کے حوالے سے معزز عدالت کے سوالات بجا ہیں،ملکی تاریخ کا منفرد کیس ہے ،میں عدالت میں مذہبی سکالر کے طور پر نہیں بلکہ ایک ووٹر کی حیثیت سے آیا ہوں ۔ وہ منگل کو سپریم کورٹ میں اپنی درخواست کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے عدالت مےں بھی تسلیم کیا ہے کہ یہ ملکی تاریخ کا منفرد کیس ہے۔ اس میں اہم سوالات اٹھائے گئے ہیں کہ دوہری شہریت رکھنے والا ایک شخص ایک آئینی ادارے کے خلاف کے خلاف درخواست دائر کر رہا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دوہری شہریت کا دنیا کے 16 ممالک کے ساتھ ہمارا معاہدہ ہے۔ سپریم کورٹ میری وفاداری پرشک نہیں کر رہی ہے اس نے عدل و انصاف کا بول بالا کرنا ہے اس لئے ہر پہلو کو مدنظر رکھ رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اجازت دیتا ہے کہ وہ عدالت عظمی میں اپنی پٹیشن داخل کر سکے میں شیخ اسلام‘ مذہبی سکالر کے طور پر نہیں بلکہ ایک عام ووٹر کے طور پر عدالت عظمیٰ میں آیا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دوہری شہریت کے حوالے سے آئین پاکستان کو نوٹس لینا چاہئے۔ شیخ اسلام ڈاکٹر طاہر القادر ی میڈیا کے تابڑ توڑ سوالوں کی تاب نہ لاسکے اور سوالوں کا جواب دیئے بغیر ہی میڈیا ڈائس سے چلے گئے۔

مزیدخبریں