لاہور (این این آئی) مینجنگ ڈائریکٹر سوئی نادرن گیس پائپ لائنز عارف حمید نے کہا کہ رحیم یار خان میں تحریب کاروں کی طرف سے تباہ کی گئی گیس پائپ لائنوں کی مرتب کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، اس کارروائی کے نتیجے میں 200 ملین کیوبک فٹ گیس متاثر ہوئی نقصان کا تخمینہ 7کروڑ 60لاکھ روپے بنتا ہے ،گیس پائپ لائنوں کو 100 فیصد محفوظ کرنا بہت مشکل ہے لیکن اس کے لئے حکومت سے بات کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمپنی کے صدر دفتر میں پر یس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ عارف حمید نے کہا کہ سوئی ناردرن کی ٹیموں نے36اور30انچ قطر کی پائپ لائنوں کی مرمت کے بعد گزشتہ روز آخری 18انچ کی پائپ لائن کی بھی مرمت کر کے سپلائی بحال کر دی ہے اور اب پنجاب کو1670ملین کیوبک فٹ گیس مل رہی ہے جبکہ اس وقت گیس کی قلت1250ملین کیوبک فٹ ہے۔ انہوںنے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری ایک دن گیس بند ہونے سے 110ملین روپے کا نقصان ہوتا ہے لیکن گیس منقطع ہو جانے کے باوجود اپٹما کے تعاون پر انکے شکر گزار ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ہر اوور ہیڈ پر ہماری سکیورٹی موجود ہوتی ہے لیکن گیس پائپ لائنوں کو سو فیصد محفوظ کرنا بہت مشکل ہے ۔تاہم اب کمپنی دریائی راستوں پر لگی پائپ لائنوں کو انڈر گرائونڈ کر رہی ہے، اب تک کابل ریور کراسنگ کو انڈر گرائونڈ کر دیا ہے دریائے راوی پر کام جاری ہے۔ خیبر پی کے میں دریافت ہونے والے گیس کے نئے ذخیرے سے اگلے چند ماہ میں 110ملین کیوبک فٹ گیس جبکہ نومبر میں400ملین کیوبک فٹ ایل این جی کے ذریعے سسٹم میں آ جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت1670 کیوبک فٹ گیس سسٹم میں موجود ہے جس میں سے 110 کیوبک فٹ صنعتوں ، 1100 کیوبک فٹ گیس گھریلو اور کمرشل صارفین کو فراہم کی جارہی ہے اس طرح 1200 کیوبک فٹ گیس کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ رحیم یار خان کے واقعہ سے 36 انچ‘30 انچ اور 18 انچ قطرکی لائنیں تباہ ہوئیں۔ عارف حمید نے بتایا رحیم یار خان سانحہ سے 76 ایکٹر کاشت جس میں گنا‘گندم سمیت مویشیوں کو نقصان ہوا ہے جبکہ ایک عورت بھی جاں بحق ہوئی ہے،سوئی نادرن گیس تمام نقصان کا ازالہ کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت 13 لاکھ درخواستیں گیس کنکشن کے حصول کے لئے زیر غور ہیں۔ ایل این جی لوکل پروڈکشن اور درآمد پر کام ہو رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میںانہوں نے بتایا کہ سی این جی سٹیشنز کو گیس کی فراہمی کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں عملدرآمد کیا جائے گا۔