پشاور(این این آئی) پشاور ہائیکورٹ نے غیرقانونی موبائل سموں سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے پی ٹی اے سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران مختلف موبائل کمپنیوں کی جانب سے جاری کی جانیوالی سموں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس نثار حسین اور جسٹس قیصر رشید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت درخواست گزار عاطف خان نے عدالت میں موقف اپنایا کہ غیر قانونی سمیں نہ صرف بم دھماکوں میں استعمال ہورہی ہیں بلکہ یہ اغوابرائے تاوان کی وارداتوں میں بھی استعمال ہورہی ہیں اس موقع پر پی ٹی اے کی طرف سے ڈائریکٹر ارشد پیش ہوئے اور بتایا کہ ہمارے پاس اختیار نہیں کہ موبائل فون سموں کو بلاک کر سکیں۔ موبائل کمپنیوں کے پاس اختیار ہے کہ وہ کسی بھی غیر ملکی کمپنی کے ساتھ رومنگ ایگریمنٹ کرسکتے ہیں جس پر فاضل بنچ نے پی ٹی اے سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران تمام موبائل کمپنیوں کی طرف سے جاری کی جانے والی موبائل فون سموں کا ڈیٹا طلب کر لیا۔