مانانوالہ + ننکانہ صاحب (نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت) سانحہ ننکانہ میں شدید زخمی ہونے والوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ تھم نہ سکا ، مزید 2 افراد زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے۔ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 17 ہو گئی۔ گزشتہ روز نواحی گاؤں کوٹوار کا رہائشی ریٹائرڈ فوجی محمد افضل اور سالار بھٹیاں ضلع شیخوپورہ کا محمد اشرف زخموں کی تاب نہ لا کر جانبر نہ ہو سکے اور دم توڑ گئے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے سانحہ ننکانہ میں جاں بحق ہونے طلباء و دیگر افراد کے لواحقین سے ان کے آبائی گاؤں محمود پورہ میں جا کر تعزیت کی، کوٹ محمودکے 10 افراد کے گھروں میں گئے ، لیاقت بلوچ نے مانانوالہ پریس کلب کے صحافیوں سے گفتگو کرتے کہا حکومت کو المناک واقعہ کی فی الفور اور شفاف تحقیقات کر کے ذمہ داروں کے خلاف کڑی سے کڑی قانونی کارروائی کرنی چاہئے۔ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے مقامی ایم پی اے رانا علی سلمان نے بھی افسوس کا اظہار کیا۔ ننکانہ میں حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کی یاد میں نوجوانوں اور صحافیوں نے شمعیں روشن کرکے ریلی نکالی، پاک گریژن سکول ننکانہ کے سینکڑوں طلباء نے قرآن خوانی کرتے ہوئے ایک منٹ تک خاموش اختیار کی۔ بعدازاں ریلی کے شرکا ء و دیگر شہریوں نے پریس کلب کے سامنے جاں بحق ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کیں اور پھولوں کے گلدستے بھی رکھے ۔علاوہ ازیں شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق ڈی سی او شیخوپورہ راؤ ریاض اعجاز نے ننکانہ سانحہ کے لئے ڈی سی او کوآرڈینیشن محبوب عالم کی سربراہی میں ایک نئی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔