لاہوردھماکا:ڈی آئی جی ٹریفک, ایس ایس پی سمیت13 افراد شہید، 78 افراد زخمی

Feb 13, 2017 | 18:31

ویب ڈیسک

لاہور(سٹاف رپورٹر)مال روڈ پر فیصل چوک میں خودکش دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک لاہورکیپٹن (ر) مبین احمد اور قائمقام ڈی آئی جی آپریشنز ایس ایس پی زاہد محمود گوندل اور 6پولیس اہلکاروں سمیت 13افراد جاں بحق جبکہ78افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ ہر طرف لاشیں،انسانی اعضاء ، خون ، دھواں اور آگ پھیل گئی جبکہ زخمی چیخ و پکار کر تے رہے ۔ وہاں کھڑے ٹرک،ایک ٹی وی چینل کی ڈی ایس این جی، متعدد موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچااور دوکانوں وعمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔تفصیلات کے مطابق ما ل روڈ پر فیصل چوک میں کیمسٹ ایسوسی ایشن کا اپنے مطالبات کے حق احتجاجی مظاہرہ جاری تھا ۔جہاں پولیس افسران کے مظاہرین سے مزاکرات جاری تھے کہ ایک موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ۔ دھماکے کے باعث ڈی آئی جی ٹریفک لاہورکیپٹن (ر) مبین احمد اور قائمقام ڈی آئی جی آپریشنز ایس ایس پی زاہد محمود گوندل اور 3پولیس اہلکاروں سمیت 13افراد جاں بحق جبکہ58افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ ہر طرف لاشیں،انسانی اعضاء ، خون ، ، دھواں اور آگ پھیل گئی۔وہاں کھڑے مظاہرین کے ٹرک،ایک ٹی وی چینل کی ڈی ایس این جی، متعدد موٹر سائیکلوں کو نقصان کھڑی متعدد موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچااور متعدددوکانوں وعمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔دھماکے کہ باعث وہاں موجود افراد خوفزدہ ہو کر بھاگ کھڑے ہوئے۔ ہر طرف افراتفری اور بھگدڑ مچ گئی جبکہ زخمی چیخ و پکار کر تے رہے۔ دھماکے کی آواز میلوں دور تک سنائی دی گئی۔واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس،ریسیکو 1122 ،ایدھی ،خدمت انسانیت فاؤنڈیشن ،بم ڈسپوذل سکواڈ سمیت دیگرامدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ امدادی ٹیموں نے لاشوں اورزخمیوںکو ہسپتال پہنچایا ۔ جہاں بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ 15افراد کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی ہے۔پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے موقع کے اطراف کو تاریں اور پھر قناطیں لگا کر سیل کر دیا جبکہ فرانزک اہلکار وہاں سے شواہد اکھٹے کرتے رہے ۔موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد اکھٹی ہو گئی ۔جنہیں پولیس اہلکار موقع سے ہٹاتے رہے ۔علاوہ ازیں ہسپتال میں زخمیوں میں دھرمپورہ کا اطہر،شادباغ کا اویس،نین سکھ کا شفیق،بیگم کوٹ کا شعیب،بورے والہ کا راؤ فضل،خرم ،ریاض ،علی،سلیم،عبدالرحمن،محسن عباس،شاہد ،کامران،احسن رضا ،عون جعفری،عتیق،یس ایس پی یس ایس پی زاہد محمود گوندل کا آپریٹر عباس،کانسٹیبل غلام مصطفی، وغیرہ شامل ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق زوردار دھماکوں کے بعد آگ کا شعلہ بند ہوا، اس کے بعد کچھ پتہ نہیں چل سکا کہ کیا ہوا۔ دھماکہ ہوتے ہی زمین لرز گئی اور دھماکے کی شدت سے کانوں کے پردے شل ہو گئے۔

مزیدخبریں