اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں ایئرپورٹس پر مسافروں کو درپیش مشکلات سے متعلق از خود نوٹس کیس میں آئندہ سماعت پر ڈی جی سول ایوی ایشن، ایم ڈی اوورسیز پاکستانیز فائونڈیشن کو ہفتہ کو کراچی رجسٹری میں طلب کرلیا ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر سی اے اے نے عدالت کو بتایا کہ اوورسیز مسافروں کو ائرپورٹس پر پیش آنے والے مسائل کو ان کا محکمہ دیکھتا اور حل کرنے کی کوشش کرتا ہے اس کے لئے سپیشل ڈیسک قائم کئے گئے ہیں ہر شکایت پر ایکشن لیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ائرپورٹس پر کوئی محکمہ اپنے کام سے مخلص نہیں وگرنہ کوئی شکایت ہی نہ آئے۔ چیف جسٹس نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ مسافروں کی طرف سے کوئی شکایات نہیں ملنی چاہئیں، ذرا ذرا سی بات پر مسافروں کو پریشان کیا جاتا ہے، صرف جہاز کے ساتھ سیڑھی لگنے میں دو گھنٹے لگ جاتے ہیں اور مسافروں کا سامان تاخیر سے آتا ہے کسٹم حکام سمیت کوئی اپنے کام سے مخلص نہیں ہے۔ ایئرپورٹس پر رنگ برنگے کائونٹر کھول دیئے ہیں۔ کبھی مسافروں کا سامان ٹوٹا پھوٹا آتا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ سی اے اے ریگیولیٹر ہے وہ کیا کررہا ہے۔ سی اے اے کی کوئی کارکردگی نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملک کا اچھا برا تاثر ایئرپورٹ سے ملتا ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ نیویارک ایئرپورٹ کا تاثر اچھا نہیں تو لوگ کیلیفورنیا اترنا پسند کرتے ہیں۔ سنگاپور ایئرپورٹ پر پارک بن رہے ہیں۔ اس دوران ڈپٹی ڈائریکٹر سی اے اے ماریہ جبین نے بتایا کہ مسافروں کی شکایات کے لئے نمبر دیا گیا ہے اور مسافروں کی شکایات کی آن لائن دادا رسی ہوتی ہے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کی جانب سے پیش رفت رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔