اسلام آباد (خصوصی نمائندہ ) سابق وفاقی سیکر ٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان و چیئرمین نیشنل ڈیموکریٹک فائونڈیشن کنور محمد دلشادنے موجودہ ملکی صورتحال پر تجزیہ پیش کیا ہے کہ نواز شریف احتساب کورٹ کے جزوی فیصلوں کے خلاف عدلیہ سے ریلیف لیتے ہوئے حکم امتناعی حاصل کر کے مقدمات کو طوالت کی طرف لے جا رہے ہیں۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس ماہ کے آخر تک اہم فیصلے دینے ہیں جن میں نواز شریف کی مسلم لیگ (ن) کی سربراہی کا فیصلہ اور نا اہلی کی مدت کے تعین کا بھی فیصلہ آنیوالا ہے ،اگر عدالتوں کے فیصلے ان کیخلاف آئے تو ان احکامات کی حکم عدولی کی جائیگی اور نظر ثانی کی آڑ میں ان فیصلوں پر عملدر آمد نہیں کروایا جائیگا ۔احتساب کورٹ کے فیصلے بھی ان کی حکمت عملی کے تحت آگے نہیں بڑھ پائیں گے،اب آئین کے آرٹیکل 62(1)ایف پر زد پڑی تو وہ آئین کے آرٹیکل 2aسے متصادم ہو جائیگی جس پر پاکستان کے دینی حلقوں میں اضطراب کی لہر دوڑ جائگی اور ملک میں احتجاجی تحریک شروع ہونے کے امکانات بھی موجود ہیں ۔وہ نیشنل ڈیمو کریٹک فائونڈیشن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں سول سوسائٹی اور میڈیا نمائندگان سے گفتگو کر رہے تھے۔