زینب قتل کیس: 11 گھنٹے طویل سماعت، ملزم عمران پر فرد جرم عائد، تمام گواہ آج طلب

لاہور، مردان (سٹاف رپورٹر+نیٹ نیوز) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی پر فردجرم عائد کرتے ہوئے تمام گواہوں کو (آج) منگل کو طلب کرلیا۔ سکیورٹی خدشات کے باعث پیر کو کوٹ لکھپت جیل میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سجاد احمد نے زینب قتل کیس کی 11 گھنٹے طویل سماعت کی۔ پراسیکیوشن نے گزشتہ روز 20 گواہوں کے بیانات قلمبند کئے۔ کیس میں کل 56 گواہوں کو طلب کیا گیا تھا۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل حافظ محمد اصغر، عبدالرئوف وٹو نے گواہوںکے بیانات قلمبند کئے۔ پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کے روبرو دلائل دئیے۔ اس موقع پر استغاثہ کے گواہوں نے شہادتیں قلمبند کرائیں۔ سماعت کے بعد عدالت نے ملزم عمران پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے پراسیکیوشن کی جانب سے تمام گواہوں کو (آج) منگل کو 9 بجے طلب کرلیا گیا۔ انسداد ہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج نے چالان میں درج قتل‘ اغوائ‘ زیادتی اور دہشت گردی سمیت تمام الزامات ملزم عمران کو پڑھ کر سنائے جس کے بعد فردجرم عائد کر دی۔ ہفتے کو ملزم کو چالان کی نقول فراہم کی گئی تھیں۔ فرد جرم عائد ہونے کے بعد ملزم کیخلاف جیل ٹرائل کا آغاز ہوگیا، اب ملزم عمران کیخلاف شہادتیں ریکارڈ کی جائیں گی۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق ملزم اس سے قبل دوران تفتیش پولیس کے سامنے زینب سے زیادتی اور قتل کا اعتراف کر چکا ہے۔ تین وکلائے استغاثہ پر مشتمل ٹیم اس مقدمے کی پیروی کر رہی ہے جبکہ قانون کے تحت ملزم عمران علی کو وکیل صفائی کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو ملزم کے خلاف ٹرائل 7روز میں مکمل کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔دوسری طرف مردان میں اسما قتل کیس کے ملزم محمد نبی نے عدالت میں اعتراف جرم کر لیا جس کے بعد ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ ملزم کو گزشتہ روز سینئر سول جج عاصم ریاض کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس نے اعتراف جرم کر لیا۔ واضح رہے 15 جنوری کو چار سالہ اسما کی نعش کھیتوں سے ملی تھی اور چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے قتل کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...